کانگریس صدر ملیکا ارجن کھڑگے۔ (فائل فوٹو)
نئی دہلی: دہلی اسمبلی انتخابات کو لے کر پارہ عروج پر ہے۔ ایک طرف جہاں انڈیا الائنس کے لیڈر اس الیکشن میں عام آدمی پارٹی کی حمایت میں سامنے آئے ہیں وہیں دوسری طرف کانگریس بھی اروند کیجریوال پر کوئی ذاتی حملہ نہیں کرے گی۔ ذرائع کے مطابق کانگریس ہائی کمان صرف انتخابی جلسوں میں عام آدمی پارٹی کی پالیسیوں پر سوال اٹھائے گی۔
کیجریوال پر ذاتی حملے نہیں کریں گے راہل گاندھی
دہلی انتخابات کے لیے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی کی پہلی ریلی پیر (13 جنوری 2025) کو سیلم پور میں ہونے جا رہی ہے۔ اس ریلی کو جئے باپو، جئے بھیم، جئے سنویدھان ریلی کا نام دیا گیا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ راہل گاندھی کا اصل ہدف مودی حکومت اور بی جے پی ہوں گے، کیجریوال نہیں۔ حالانکہ، دوسری طرف کیجریوال اور عام آدمی پارٹی اور دہلی کانگریس کے لیڈروں پر آئے روز ذاتی حملے کیے جا رہےہیں۔
لکشمن ریکھا کو پار نہیں کیا جائے گا : کانگریس
کانگریس ذرائع کا کہنا ہے کہ سیاسی جواب ریاستی لیڈر دیں گے، لیکن لکشمن ریکھا کو پار نہیں کیا جائے گا۔ اس حکمت عملی کے تحت گزشتہ ہفتے اجئے ماکن کو ایک پریس کانفرنس کرنے سے روک دیا گیا تھا جس میں انہوں نے کجریوال کو ملک دشمن قرار دیا تھا۔ پچھلے ایک ہفتے سے کانگریس لیڈر نہ صرف کیجریوال کے خلاف شدید حملے کر رہے ہیں بلکہ عام آدمی پارٹی اور بی جے پی پر بھی ایک ساتھ حملہ کر رہے ہیں۔
انڈیا اتحاد کی جماعتیں کر رہی ہیں AAP کی حمایت
دہلی کے انتخابات میں جس طرح کی سیاسی مساواتیں بن رہی ہیں، اس سے انڈیا اتحاد کے وجود پر سوال اٹھ رہے ہیں۔ پہلے ایس پی سربراہ اکھلیش یادو، پھر ممتا بنرجی کی پارٹی ٹی ایم سی اور پھر ادھو ٹھاکرے سمیت کئی اپوزیشن لیڈر عام آدمی پارٹی کی حمایت میں کھڑے ہیں۔
اکھلیش یادو نے یہاں تک کہا کہ وہ کانگریس کے بجائے عام آدمی پارٹی کے لیڈروں کے ساتھ اسٹیج شیئر کریں گے۔ شیو سینا (یو بی ٹی) کے ایم پی سنجے راوت نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات کے بعد یہ کانگریس کی ذمہ داری ہے کہ وہ اتحاد کو زندہ رکھے اور تمام پارٹیوں کو ساتھ لے کر چلے۔
بھارت ایکسپریس۔