بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ۔ (فائل فوٹو)
Sheikh Haseena Extradition: بنگلہ دیش نے بھارت کو خط لکھ کر سابق وزیراعظم شیخ حسینہ کی حوالگی کا مطالبہ کیا ہے۔ بنگلہ دیش کے خارجہ امور کے مشیر توحید حسین نے کہا کہ ’’ہم نے ہندوستانی حکومت کو بتایا ہے کہ بنگلہ دیش کی حکومت چاہتی ہے کہ شیخ حسینہ عدالتی عمل کے لیے بنگلہ دیش واپس آئیں۔“
پیر کو ہی امور داخلہ کے مشیر جہانگیر عالم نے کہا کہ ان کی وزارت نے وزارت خارجہ کو خط لکھ کر معزول وزیراعظم شیخ حسینہ کی بھارت سے واپسی کا مطالبہ کیا ہے۔ اس کے بعد ہی بنگلہ دیش کی وزارت خارجہ ہندوستان سے شیخ حسینہ کی حوالگی کا مطالبہ کر رہی ہے۔
بنگلہ دیش کس معاہدے کے تحت بھارت سے شیخ حسینہ کا مطالبہ کر رہا ہے؟
بھارت اور بنگلہ دیش کی حکومتوں کے درمیان 2013 میں حوالگی سے متعلق ایک معاہدہ ہوا تھا۔ 2013 سے، ہندوستان کے درمیان ‘قابل حوالگی جرائم’ کے ملزمان یا مفرور ملزمان اور قیدیوں کو ایک دوسرے کے حوالے کرنے کا معاہدہ ہوا تھا۔ بنگلہ دیش کی حکومت نے کہا ہے کہ اس معاہدے کے تحت وہ سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کی حوالگی کا مطالبہ کر رہی ہے۔ تاہم، حوالگی کے اس معاہدے کی ایک شق میں کہا گیا ہے کہ اگر حوالگی کیے جانے والے شخص کے خلاف الزامات سیاسی نوعیت کے ہوں، تو درخواست کو مسترد کیا جا سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں- Winter Season in Gaza: غزہ میں موسم سرما کا حملہ! لوگ گرم کپڑوں اور لحاف کے بغیر خیموں میں رہنے پر مجبور
کن جرائم کے تحت حوالگی کی درخواست کی جا سکتی ہے؟
ہندوستان اور بنگلہ دیش کے درمیان حوالگی کا معاہدہ سیاسی معاملات کے علاوہ جرائم میں ملوث افراد کی حوالگی کی اجازت دیتا ہے۔ ان جرائم میں دہشت گردی، بم دھماکے، قتل اور گمشدگی جیسے جرائم شامل تھے۔ تاہم بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ پر بڑے پیمانے پر قتل، لوٹ مار اور جعلسازی کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ بنگلہ دیش کے ایک کمیشن نے بھی اپنی تحقیقاتی رپورٹ میں ان پر لوگوں کو غائب کرنے کا الزام لگایا ہے۔ ‘انفولڈنگ دی ٹروتھ’ نامی اس رپورٹ میں شیخ حسینہ پر بنگلہ دیش کے کچھ اہم لوگوں کو غائب کرنے کا الزام لگایا گیا تھا۔
-بھارت ایکسپریس