Bharat Express

Parliament Scuffle: پارلیمنٹ میں ہاتھا پائی کے بعد بی جے پی کی بڑی کارروائی، انوراگ ٹھاکر نے راہل گاندھی کے خلاف پولیس میں درج کرائی شکایت

منی پور سے بی جے پی کی خاتون راجیہ سبھا ایم پی ایس۔ فانگنون کونیاک نے راہل گاندھی پر بدتمیزی کا الزام لگایا۔ انہوں نے چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ کو ایک خط لکھ کر بتایا کہ وہ کانگریس پارٹی کی طرف سے بابا صاحب امبیڈکر کے خلاف کیے گئے مظالم کے خلاف پرامن احتجاج میں حصہ لے رہی تھیں، تبھی یہ واقعہ پیش آیا۔

راہل گاندھی کے خلاف شکایت درج۔

نئی دہلی: بھارتیہ جنتا پارٹی کے لوک سبھا ممبران انوراگ ٹھاکر اور بانسوری سوراج نے جمعرات کے روز پارلیمنٹ ہاؤس میں ہونے والی ہاتھا پائی کے بعد اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کے خلاف دہلی پولیس میں شکایت درج کرائی ہے۔ اس معاملے میں بی جے پی لیڈران نے راہل گاندھی کے خلاف لوک سبھا کے اسپیکر اور راجیہ سبھا کے چیئرمین سے بھی شکایت کی ہے۔

سنسد مارگ پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرانے کے بعد انوراگ ٹھاکر نے صحافیوں کو بتایا کہ راہل گاندھی کے خلاف جسمانی حملہ اور اکسانے کی شکایت دہلی پولیس میں درج کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ این ڈی اے کے ارکان پارلیمنٹ پرامن طریقے سے کانگریس کے جھوٹے پروپیگنڈے کو بے نقاب کررہے تھے اور ان سے معافی مانگنے کا مطالبہ کررہے تھے۔ اسی دوران راہل گاندھی اپنے ’انڈیا‘ اتحاد کے ممبران پارلیمنٹ کے ساتھ آئے اور طے شدہ راستے سے گزرنے کے بجائے این ڈی اے ممبران پارلیمنٹ کے درمیان آ گئے۔ انہوں نے اپنی پارٹی کے اراکین کو اکسایا بھی اور ’بد نیتی پر مبنی رویہ‘ کے ساتھ آگے بڑھے۔

انہوں نے راہل گاندھی کے خلاف بی این ایس کی دفعہ 109، 115، 117، 125، 131 اور 351 کے تحت شکایت درج کرائی ہے۔ اس میں 109 قتل کی کوشش اور 117 جان بوجھ کر شدید چوٹ پہنچانے کے  مقدمات درج ہیں۔

دوسری جانب منی پور سے بی جے پی کی خاتون راجیہ سبھا ایم پی ایس۔ فانگنون کونیاک نے راہل گاندھی پر بدتمیزی کا الزام لگایا۔ انہوں نے چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ کو ایک خط لکھ کر بتایا کہ وہ کانگریس پارٹی کی طرف سے بابا صاحب امبیڈکر کے خلاف کیے گئے مظالم کے خلاف پرامن احتجاج میں حصہ لے رہی تھیں، تبھی یہ واقعہ پیش آیا۔

کونیاک نے خط میں کہا، ’’میں ہاتھ میں پلے کارڈ لیے مکر دوار کی سیڑھیوں کے نیچے کھڑی تھی۔ سیکورٹی اہلکاروں نے اس جگہ کو گھیرے میں لے لیا تھا اور دوسری پارٹیوں کے ایم پیز کے لیے اندر جانے کا راستہ بنایا ہوا تھا۔ اسی وقت راہل گاندھی اپنی پارٹی کے دیگر ممبران پارلیمنٹ کے ساتھ میرے سامنے آ گئے، حالانکہ ان کے لیے الگ راستہ بنایا گیا تھا۔ انہوں نے اونچی آواز میں میرے ساتھ بد سلوکی کی اور وہ میرے اتنے قریب تھے کہ ایک خاتون رکن ہونے کے ناطے میں بہت ڈسکمفرٹ محسوس کر رہی تھی۔

 بھارت ایکسپریس۔

Also Read