Bharat Express

PM Memorial Seeks Return of Nehru’s Personal Letters: سونیا گاندھی لے گئیں ہیں پنڈت نہرو کے خطوط،میوزیم انتظامیہ نے راہل گاندھی کو لکھا خط،کہا واپس کریں خطوط

یو پی اے کے دور حکومت میں، نہرو کے ذاتی خطوط 51 ڈبوں میں پیک کر کے سونیا گاندھی کو بھیجے گئے تھے۔ نہرو نے یہ خطوط ایڈوینا ماؤنٹ بیٹن، البرٹ آئن اسٹائن، جے پرکاش نارائن، پدمجا نائیڈو، وجئے لکشمی پنڈت، ارونا آصف علی، بابو جگجیون رام اور گووند بلبھ پنت وغیرہ کو لکھے تھے۔

پرائم منسٹر میوزیم اینڈ لائبریری (پی ایم ایم ایل) سوسائٹی کے رکن رضوان قادری نے کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو خط لکھ کر سابق وزیر اعظم جواہر لال نہرو کا خط واپس کرنے کو کہا ہے۔ پی ایم ایم ایل کا خیال ہے کہ یہ تاریخی اہمیت کی دستاویزات ہیں اور ان تک رسائی ضروری ہے۔ یہ خطوط جواہر لعل نہرو میموریل نے 1971 میں نہرو میموریل میوزیم اور لائبریری (اب پی ایم ایم ایل) کو دیے تھے۔ دراصل، 2008 میں یو پی اے کے دور حکومت میں، نہرو کے ذاتی خطوط 51 ڈبوں میں پیک کر کے سونیا گاندھی کو بھیجے گئے تھے۔ نہرو نے یہ خطوط ایڈوینا ماؤنٹ بیٹن، البرٹ آئن اسٹائن، جے پرکاش نارائن، پدمجا نائیڈو، وجئے لکشمی پنڈت، ارونا آصف علی، بابو جگجیون رام اور گووند بلبھ پنت وغیرہ کو لکھے تھے۔

پی ایم ایم ایل کے رکن رضوان قادری نے 10 دسمبر کو راہل گاندھی کو خط لکھا اور ان سے یہ خطوط واپس کرنے کو کہا۔ اس سے قبل ستمبر میں سونیا گاندھی کو بھی ایک خط لکھا گیا تھا۔ اب راہل گاندھی سے کہا گیا ہے کہ وہ یا تو سونیا گاندھی سے اصل خطوط حاصل کریں یا پھر خط کی فوٹو کاپی یا ڈیجیٹل کاپی حاصل کرکے واپس جمع کرادیں۔

اب اس معاملے پر بی جے پی نے بھی ردعمل ظاہر کیا ہے۔ بی جے پی آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ امت مالویہ نے ایک پوسٹ کیا ہے،جس میں انہوں نے لکھا ہے کہ یہ دلچسپ ہے! اب پرائم منسٹر میوزیم اینڈ لائبریری (سابقہ ​​نہرو میوزیم اینڈ لائبریری) سے یہ اطلاع ملی ہے کہ اس وقت کی یو پی اے کی چیئرپرسن سونیا گاندھی مبینہ طور پر اپنے ساتھ ایک باکس لے گئی تھیں جس میں جواہر لعل نہرو کی طرف سے ایڈوینا ماؤنٹ بیٹن سمیت مختلف شخصیات کو لکھے گئے 51 خطوط تھے۔ اب یہ خطوط واپس مانگے گئے ہیں۔مجھے جو بات خاص طور پر دلچسپ لگتی ہے وہ یہ ہے کہ نہرو نے ایڈوینا ماؤنٹ بیٹن کو کیا لکھا ہوگا جس میں اس طرح کی سنسر شپ کی ضرورت تھی؟ اور کیا راہل گاندھی ان خطوط کو واپس دینے کے لیے کوئی قدم اٹھائیں گے؟

بھارت ایکسپریس۔