نئی دہلی: جنوبی کوریا کی قومی اسمبلی جمعہ کو پارلیمانی اجلاس منعقد کرے گی۔ اس میں وزیراعظم اور دیگر حکام سے سوالات کیے جائیں گے جنہوں نے صدر یون سک یول کے مارشل لا کے اعلان سے عین قبل کابینہ کے متنازعہ اجلاس میں شرکت کی تھی۔
یون ہاپ نیوز ایجنسی کی خبر کے مطابق، مرکزی اپوزیشن ڈیموکریٹک پارٹی (ڈی پی) بھی یون کے خلاف مارشل لا لگانے کی ناکام کوشش کے لیے مواخذے کی نئی تحریک دائر کرے گی۔ چند روز قبل وہ کورم پورا نہ ہونے کی وجہ سے مواخذے سے بچ گئے تھے۔
جمعہ کے سوال کے سیشن کے دوران، اپوزیشن کے قانون سازوں سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ کابینہ کے ارکان سے گزشتہ روز یون کے عوامی خطاب کے بارے میں سوالات کریں گے۔ جس کا تعلق بنیادی طور پر اس کے مارشل لاء کے اعلان کا دفاع کرنے اور اسے بغاوت کی کارروائی سمجھنے سے انکار سے تھا۔
اپوزیشن نے وزیراعظم سمیت وزراء سے کی اپیل
اپوزیشن نے وزیر اعظم ہان ڈوک سو، وزیر خزانہ چوئی سانگ موک، وزیر تعلیم لی جو ہو اور وزیر خارجہ چو تائی یول سمیت دیگر سے شرکت کی اپیل کی۔ بدھ کے روز ایک سوالیہ سیشن کے دوران، ہان نے مارشل لاء کی گڑبڑ کے لیے معذرت کی اور کہا کہ اعلان سے چند منٹ قبل کابینہ کی ایک چھوٹی میٹنگ میں کوئی بھی یون کے منصوبے سے متفق نہیں تھا۔
ڈی پی یون کے مواخذے کی نئی تجویز کو ہفتہ کو پارلیمنٹ کے مکمل اجلاس میں ووٹ دینے کا ارادہ رکھتا ہے۔ قانون کے مطابق، مواخذے کی تحریک کو مکمل اجلاس میں رپورٹ ہونے کے 24 سے 72 گھنٹے کے درمیان ووٹ کے لیے پیش کیا جانا چاہیے۔ پہلی تحریک کو مسترد کرنے کے بعد، ڈی پی نے یون کے مواخذے کی منظوری کے لیے ہر ہفتے دباؤ ڈالنے کا عہد کیا۔
بھارت ایکسپریس۔