سپریم کورٹ نے دہلی ایکسائز پالیسی معاملے میں عام آدمی پارٹی کے رہنما منیش سسودیا کو بڑی راحت دی ہے۔ سپریم کورٹ نے ان کی ضمانت کی شرائط میں نرمی کر دی ہے۔ ضمانت کی شرائط کے مطابق انہیں کرپشن اور منی لانڈرنگ سے متعلق مقدمات میں ہفتے میں دو بار تفتیشی افسر کے سامنے پیش ہونا پڑتا تھا۔ اب سپریم کورٹ میں جسٹس بی آر گوائی اور کے وی وشواناتھن کی بنچ نے کہا کہ یہ ضروری نہیں ہے۔ وہ عدالت میں کیس کی سماعت میں باقاعدگی سے شرکت کریں گے۔گزشتہ 22نومبر کو سپریم کورٹ نے عام آدمی پارٹی (اے اے پی) لیڈر منیش سسودیا کی ضمانت کی شرائط میں نرمی کی درخواست پر سماعت کرنے کو منظوری دی تھی۔ عدالت نے مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کو نوٹس جاری کرکے ان سے جواب طلب کیا تھا۔ اس سے پہلے 9 اگست کو سپریم کورٹ نے ایکسائز پالیسی سے متعلق بدعنوانی اور منی لانڈرنگ کیس میں سسودیا کو ضمانت دی تھی۔
اس دوران عدالت نے کہا تھا کہ سسودیا 17 ماہ سے حراست میں ہیں اور ابھی تک ٹرائل شروع نہیں ہوا ہے، جس کی وجہ سے وہ تیز ٹرائل کے حق سے محروم ہیں۔ سپریم کورٹ کی شرائط کے مطابق انہیں ہر ہفتے پیر اور جمعرات کو صبح 10 سے 11 بجے کے درمیان تفتیشی افسر کو رپورٹ کرنا ہوگی۔ 22 نومبر کو ہوئی سماعت کے دوران، سینئر وکیل ابھیشیک سنگھوی، منیش سسودیا کی طرف سے پیش ہوئے تھے ،انہوں نے کہا ہےکہ منیش سسودیا 60 بار تفتیشی افسران کے سامنے پیش ہوچکے ہیں۔
واضح رہے کہ سسودیا کو منسوخ شدہ دہلی ایکسائز پالیسی 2021-22 کی تشکیل میں ملوث ہونے اور اس کے نفاذ میں مبینہ بے ضابطگیوں کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ اس سے قبل سنٹرل بیورو آف انوسٹی گیشن (سی بی آئی) نے 26 فروری 2023 کو گرفتار کیا تھا۔ بعد میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ یعنی ای ڈی نے بھی کئی مختلف الزامات کے تحت سسودیا پرایکشن لیا تھا۔ انہوں نے 28 فروری 2023 کو دہلی کابینہ سے استعفیٰ دے دیا۔ تاہم سسودیا نے ان الزامات سے انکار کیا ہے۔9اگست کو سسودیا کو ضمانت دیتے ہوئے عدالت نے کہا تھا کہ ان مقدمات میں ضمانت کے لیے انہیں ٹرائل کورٹ میں بھیجنا انصاف کا مذاق اڑانا تھا۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ ٹرائل کورٹ اور ہائی کورٹ اس بات کو قبول کریں کہ ضمانت کا اصول ایک حتمی اصول ہے اور جیل ایک استثناء ہے۔ اس کے بعد عدالت نے ہدایت دی تھی کہ سسودیا کو 10 لاکھ روپے کے ذاتی مچلکے پر ضمانت پر رہا کیا جائے۔تاہم عدالت نے یہ شرط عائد کی تھی کہ سسودیا کو پاسپورٹ سونپنا ہوگا۔ ہر پیر اور جمعرات کو تھانے میں بھی حاضر ہونا پڑے گا۔لیکن اب سپریم کورٹ نے اس سے راحت دے دی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔