کانگریس لیڈر راہل گاندھی سے سنبھل تشدد میں ہلاک ہوئے نوجوانوں کے اہل خانہ نے ملاقات کی ہے۔
نئی دہلی: کانگریس لیڈراور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے اترپردیش واقع سنبھل میں گزشتہ دنوں ہوئے تشدد میں مارے گئے نوجوانوں کے اہل خانہ سے ملاقات کی۔ یہ ملاقات دہلی میں ہوئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق، بلال، رومان، ایان اور کیف کے اہل خانہ کو کانگریس لیڈر رضوان قریشی، سچن چودھری اور پردیپ نروال سنبھل سے دہلی لے کرپہنچے تھے۔
سنبھل میں گزشتہ 24 نومبرکوہوئے تشدد میں مارے گئے چاروں نوجوانوں کے اہل خانہ سے ملنے کے لئے گزشتہ دنوں راہل گاندھی اوران کی بہن پرینکا گاندھی ضلع کا دورہ کرنے جا رہے تھے۔ حالانکہ انہیں غازی پوربارڈرپریوپی پولیس نے روک دیا تھا۔ اس دوران کافی ہنگامہ آرائی بھی ہوئی تھی۔
سنبھل تشدد میں کئی زخمی
سنبھل میں گزشتہ 19 نومبرکوایک مقامی عدالت کے ذریعہ مغل دورکی شاہی جامع مسجد کے سروے کے حکم کے بعد کشیدگی کی صورتحال پیدا ہوگئی تھی۔ اس کے بعد 24 نومبرکومسجد کے دوسرے سروے کے دوران تشدد پھوٹ پڑا، جس میں چارافراد ہلاک اورمتعدد زخمی ہوگئے۔ پولیس نے اس معاملے میں کئی ایف آئی آر درج کی ہیں۔ اس میں سنبھل کے رکن پارلیمنٹ ضیاء الرحمٰن برق کو بھی ملزم بنایا گیا ہے اور ان کے خلاف معاملہ درج کیا گیا ہے۔
دوسری جانب، سنبھل ضلع کی جامع مسجد کے سروے کی رپورٹ پیر کو ایڈوکیٹ کمشنر کی خراب صحت کے سبب عدالت میں پیش نہیں کیا جاسکا۔ ایک افسر نے یہ جانکاری دی۔ ایڈوکیٹ کمشنر رمیش سنگھ راگھو نے بتایا کہ ان کی صحت خراب ہونے کے سبب سروے رپورٹ دیوانی جسٹس (سینئرڈویژن) کی عدالت میں نہیں پیش کی جاسکی۔ رمیش سنگھ راگھونے عدالت میں ایک عرضی داخل کرکے رپورٹ پیش کرنے کے لئے 15 دنوں کا مزید وقت مانگا، جسے منظورکرلیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ عدالت نے عرضی پرغورکرتے ہوئے کہا کہ سروے رپورٹ 15 دنوں کے اندر داخل کی جائے۔ راگھو نے کہا کہ میں نے عدالت سے 15 دنوں کا وقت مانگا تھا، لیکن میری عرضی کو کیپ آن فائل کے طور پر نامزد کیا گیا۔