Bharat Express

Ukraine Fires ATACMS Missile On Russia: یوکرین نے روس کے خلاف جنگ کا نیا دور کردیا شروع،پہلی بار روس پر لانگ رینج امریکی بیلسٹک میزائلوں سے کیا حملہ

روس کی فوج نے کہا ہے کہ یوکرین نے امریکی دور مار میزائلوں سے سرحدی خطے بریانسک میں فوجی تنصیب کو نشانہ بنایا ہے، امریکی حکام کی جانب ہتھیاروں کے استعمال کی اجازت ملنے کے بعد یہ پہلا حملہ ہے۔روسی وزارت دفاع نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’دشمن نے صبح 3 بجکر 25 منٹ پر بریانسک میں ایک تنصیب کو 6 بیلسٹک میزائلوں سے نشانہ بنایا ہے۔

روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ میں پہلی بار یوکرین نے روس پر ATACMS میزائلوں سے حملہ کیا ہے۔ امریکی صدر جو بائیڈن کی اجازت کے بعد پہلی بار یوکرین کی فوج نے روس کے اندر حملہ کرنے کے لیے امریکی طویل فاصلے تک مار کرنے والے ATACMS میزائلوں کا استعمال کیا ہے۔آر بی سی یوکرین کے مطابق، مبینہ حملہ بائیڈن کی جانب سے روس کے اندر حملوں کے لیے طویل فاصلے تک مار کرنے والے امریکی ہتھیاروں کے استعمال کی اجازت کے دو دن بعد ہوا۔ ڈیلی ٹیلی گراف کے مطابق، بائیڈن نے کئی مہینوں تک کشیدگی میں اضافے کے خدشے کے پیش نظر یوکرین کو ایسے حملوں کی اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا، لیکن روس کی جانب سے 10,000 شمالی کوریائی فوجیوں کو شامل کرنے کے بعد بائیڈن نے اپنا ارادہ بدل دیا۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق منگل کو روس کی فوج نے کہا ہے کہ یوکرین نے امریکی دور مار میزائلوں سے سرحدی خطے بریانسک میں فوجی تنصیب کو نشانہ بنایا ہے، امریکی حکام کی جانب ہتھیاروں کے استعمال کی اجازت ملنے کے بعد یہ پہلا حملہ ہے۔روسی وزارت دفاع نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’دشمن نے صبح 3 بجکر 25 منٹ پر بریانسک میں ایک تنصیب کو 6 بیلسٹک میزائلوں سے نشانہ بنایا ہے، تصدیق شدہ ڈیٹا کے مطابق حملے میں امریکی ساختہ آرمی ٹیکٹیکل میزائل سسٹم ( اے ٹی اے سی ایم ایس) کا استعمال کیا گیا ہے۔

امریکی جریدے بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق یوکرین کی فوج نے مبینہ طور پر مغربی قوتوں کی جانب سے فراہم کردہ میزائلوں سے روس کے سرحد خطے کو نشانہ بنایا ہے، یہ حملہ ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے جوہری ہتھیاروں کے استعمال کی شرائط میں توسیع کرتے ہوئے ایک تازہ ترین جوہری نظریے کی منظوری دے دی ہے۔آر بی سی یوکرین نے ایک فوجی افسر کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ یوکرین نے مغربی خطے بریانسک میں ایک فوجی تنصیب کو نشانہ بنانے کے لیے آرمی ٹیکٹیکل میزائل سسٹم ( اے ٹی اے سی ایم ایس) کو تعینات کیا تھا، امریکی انتظامیہ کی جانب سے روس کے اندر اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے ہتھیاروں کے محدود استعمال کی اجازت دیے جانے کے بعد کیف کا یہ پہلا معلوم حملہ ہے۔ایک امریکی عہدیدار اور اس معاملے سے واقف تین افراد نے خبر رساں ادارے اے پی کو بتایا کہ ہتھیاروں کی پابندیوں میں نرمی کی جا رہی ہے کیونکہ روس اپنی جنگ کو تقویت بخشنے کے لیے شمالی کوریا کے ہزاروں فوجی تعینات کر رہا ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read