سی آئی ایس ایف کو ملی پہلی خواتین بٹالین، وزارت داخلہ نے دی منظوری
CISF: خواتین کو بااختیار بنانے اور قومی سلامتی میں ان کے کردار کو بڑھانے کے مقصد سے وزارت داخلہ نے آج ایک تاریخی فیصلہ کو منظوری دی ہے۔ اس منظوری کے ساتھ سی آئی ایس ایف کو اپنی پہلی آل ویمن بٹالین مل گئی ہے۔ اسے خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے ایک بڑا قدم قرار دیا جا رہا ہے۔
بٹالین میں 1025 خواتین سپاہی
وزارت داخلہ نے 1000 سے زائد اہلکاروں پر مشتمل پہلی آل ویمن بٹالین بنانے کی منظوری دے دی ہے۔ یہ فیصلہ ہوائی اڈوں اور دیگر اہم اداروں پر ڈیوٹی کے لیے سی آئی ایس ایف اہلکاروں کی بڑھتی ہوئی ضرورت کے پیش نظر لیا گیا ہے۔ معلومات کے مطابق اس بٹالین کو پہلے سے منظور شدہ 2 لاکھ اہلکاروں کی تعداد سے تیار کیا جائے گا۔ ریزرو بٹالین میں 1025 خواتین سپاہی ہوں گی۔ اس بٹالین کی قیادت ایک سینئر کمانڈنٹ سطح کے افسر کریں گے۔
سی آئی ایس ایف خواتین کے لیے ترجیحی انتخاب
CISF مرکزی مسلح پولیس فورسز میں ملک کی خدمت کرنے کی خواہشمند خواتین کے لیے ایک ترجیحی انتخاب رہا ہے، جو اس وقت فورس کا 7% سے زیادہ ہے۔ مہیلا بٹالین کا اضافہ ملک بھر سے زیادہ پرجوش نوجوان خواتین کو CISF میں شامل ہونے اور ملک کی خدمت کرنے کی ترغیب دے گا۔ اس سے سی آئی ایس ایف میں خواتین کو ایک نئی شناخت ملے گی۔
شروع ہو گئی ہیں تیاریاں
سی آئی ایس ایف ہیڈ کوارٹر نے نئی بٹالین کے ہیڈ کوارٹر کے لیے بھرتی، تربیت اور مقام کے انتخاب کے لیے تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ ٹریننگ کو خاص طور پر ایک بہترین بٹالین بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے جو وی آئی پی سیکیورٹی کے ساتھ ساتھ ہوائی اڈوں کی سیکیورٹی، دہلی میٹرو ریل کے فرائض میں کمانڈوز کے طور پر کثیر جہتی کردار ادا کرنے کے قابل ہے۔ 53ویں سی آئی ایس ایف ڈے کے موقع پر مرکزی وزیر داخلہ کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے فورس میں تمام خواتین بٹالین بنانے کی تجویز شروع کی گئی تھی۔
-بھارت ایکسپریس