رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی
UP Politics: انڈین نیشنل کانگریس کے رہنما اور یوپی کے رائے بریلی سے رکن پارلیمان راہل گاندھی نے اپنے پارلیمانی حلقے میں آ کر ایک بڑا سیاسی پیغام دینے کی کوشش کی ہے۔ راہل رائے بریلی آئے۔ اور نہ ہی کوئی جلسہ عام ہوا۔ ضمنی الیکشن پر نہ کوئی سیاسی بیان دیا اور نہ ہی کوئی میٹنگ کی۔ صرف سرکاری پروگرام کے لیے آئے تھے۔ رائے بریلی کو پی ایم جی ایس وائی اسکیم کے تحت سڑکیں دیں اور چلے گئے۔ راہل کے اس نئے سیاسی روپ سے ہر کوئی حیران ہے۔
راہل گاندھی نے یہاں دشا میٹنگ میں بھی شرکت کی، جہاں یوگی حکومت کے وزیر دنیش پرتاپ سنگھ نے بھی شرکت کی، جو راہل کے بالکل پاس بیٹھے تھے۔ میٹنگ میں ڈی ایم خواتین کی حفاظت سے متعلق ہیلپ لائن کے بارے میں بتا رہے تھے، تب راہل گاندھی نے اپنے موبائل سے 181 نمبر پر کال کی تو راہل گاندھی نے اس اسکیم کو لے کر حکومت پر سخت حملہ کیا۔
یہ بھی ان کی سیاسی حکمت عملی کا حصہ ہے!
راہل گاندھی جب امیٹھی سے ایم پی تھے تو وہ کئی پروگراموں میں کم شرکت کرتے تھے، لیکن اب وہ اس غلطی کو دوبارہ نہیں دہرانا چاہتے۔ جب سے وہ رائے بریلی سے جیتے ہیں، وہ اپنے پارلیمانی حلقے کا دورہ کر رہے ہیں، اس سے پہلے راہل ایک نوجوان کے قتل کے بعد رائے بریلی پہنچے تھے، اس لیے منگل کو وہ صرف دشا کی میٹنگ میں شرکت کے لیے آئے تھے۔ اس کے علاوہ انہوں نے ضمنی انتخابات کے حوالے سے اپنے کارکنوں سے کوئی میٹنگ نہیں کی یہ بھی ان کی سیاسی حکمت عملی کا حصہ ہو سکتا ہے۔
خود کو مسلسل بدل رہے ہیں راہل!
آپ کو بتاتے چلیں کہ ملک کی دو ریاستوں مہاراشٹر اور جھارکھنڈ میں اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں، جس کے حوالے سے راہل گاندھی بھی کئی جگہوں پر جلسے کر رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی وائناڈ لوک سبھا سیٹ پر ہونے والے ضمنی انتخابات کے درمیان راہل گاندھی کے یوپی میں اچانک پہنچنے کا سیاسی مطلب نکالا جا رہا ہے۔ انہوں نے یہ پیغام بھی دینے کی کوشش کی ہے کہ وہ عوام سے متعلق چھوٹے-چھوٹے پروگراموں میں بھی شرکت کے لیے تیار ہیں۔
-بھارت ایکسپریس