مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے۔ (فائل فوٹو)
نئی دہلی: مہاراشٹر کے وزیر اعلی ایکناتھ شنڈے نے پارٹی لیڈروں کے متعلق بی جے پی ہائی کمان سے شکایت کی ہے۔ انہوں نے شکایت میں کہا ہے کہ مہاراشٹر میں بی جے پی لیڈران اتحاد کے اصولوں کی خلاف ورزیوں میں مصروف ہیں۔ بی جے پی لیڈروں نے مطالبہ کرنا شروع کر دیا ہے کہ شنڈے راج ٹھاکرے کے بیٹے امت کے لیے سیٹ چھوڑ دیں۔ شنڈے نے پہلے ہی مہیم سیٹ سے اپنا امیدوار کھڑا کر دیا ہے، جہاں سے شنڈےکے موجودہ رکن اسمبلی ہیں۔ ایم این ایس سربراہ راج ٹھاکرے نے اپنے بیٹے امت ٹھاکرے کو مہیم سیٹ سے امیدوار بنایا ہے۔
نارائن رانے اور آشیش شیلر جیسے بی جے پی لیڈروں نے کہا تھا، ’’ایکناتھ شنڈے کو اپنے امیدوار سدا سراونکر کا نام واپس لینا چاہئے اور امت ٹھاکرے کی حمایت کرنی چاہئے‘‘۔جب ایکناتھ شنڈے نہیں مانے تو راج ٹھاکرے نے شنڈے کے خلاف کھلم کھلا بیان دیا اور خاص طور پر 2022 میں پارٹی کو توڑنے اور بال ٹھاکرے کا نام اور انتخابی نشان چرانے کے تعلق سے ان پر حملہ کیا۔
اس کے بعد ایکناتھ شنڈے نے فیصلہ کیا کہ یہ ٹھیک نہیں ہے، اس لیے شنڈے سے بی جے پی لیڈروں کی جانب سے امیدواری واپس لینے کے مطالبے کے باوجود وہ نہیں مانے۔ بعد میں بی جے پی لیڈروں کا لہجہ بدل گیا اور اب وہ کہتے ہیں کہ سدا سرونکر مہایوتی کے امیدوار ہیں۔
یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ ایکناتھ شنڈے نے شیو سینا کو مشورہ دیا تھا کہ امت ٹھاکرے کو بھنڈوپ سے الیکشن لڑنا چاہیے، جہاں مہاوتی کا کوئی موجودہ ایم ایل اے نہیں ہے۔ تاہم، راج ٹھاکرے نے فیصلہ کیا کہ امت کو اپنے آبائی حلقے سے انتخاب لڑنا چاہیے، جہاں وہ رہتے ہیں۔ اس کے علاوہ بی جے پی اور شنڈے پڑوسی حلقہ شیواڑی میں ایم این ایس امیدوار کی حمایت کریں گے۔
شکایت کے بعد لہجہ بدلا۔
وزیر اعلی ایکناتھ شنڈے کی شکایت کے بعد بی جے پی لیڈروں نے اپنا لہجہ بدل لیا اور کہا کہ اب ایکناتھ شنڈے کے امیدوار سدا سرونکر مہاوتی کے امیدوار ہیں۔ اگر کوئی اور فیصلہ ہوتا ہے تو اس کا فیصلہ مہاوتی کے سرکردہ لیڈر کریں گے۔
بھارت ایکسپریس۔