پڑوسی ملک پاکستان کے اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں سابق وزیراعظم عمران خان کی چھ اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ایک مقدمے میں درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی سماعت کے لیے عدالت میں حاضر ہوئیں۔ دوران سماعت روسٹرم پر آ کر بیان دیتے ہوئے بشریٰ بی بی رو پڑیں۔انہوں نے کہا کہ پورے پاکستان میں بانی پی ٹی آئی اور مجھے ناانصافی پر سزا دی گئی۔انہوں نے کہا کہ میں اب اس عدالت میں نہیں آؤں گی، یہاں صرف ناانصافیاں ہوتی ہیں۔ میرا کمبل و دیگر سامان گاڑی میں ہے جب آپ کہیں گے، میں جیل جانے کو تیار ہوں۔ان کا کہنا تھا کہ ’ہمارے وکلا سمیت تمام وکلا صرف وقت ضائع کرتے ہیں۔بشریٰ بی بی نے کہا کہ انصاف کی کرسی پر بیٹھے ہوئے لوگ انصاف نہیں کر رہے، عمران خان اور میرے ساتھ 9 مہینوں سے ناانصافی ہو رہی ہے۔
بشری بی بی نے جج کو مخاطب کرتے ہوئے کہا آپ حلف دیں کہ آپ انصاف کریں گے، میں حلف دیتی ہوں ہم نے کوئی جرم نہیں کیا، دیکھیں کیسا انصاف ہے، جرم کے الزام میں ہم رائٹ سائیڈ پر کھڑے ہیں اور پراسیکیوشن لیفٹ سائیڈ پر، پورے پاکستان میں ناانصافی ہو رہی ہے، عمران خان اور مجھے سزائیں دی جا رہی ہیں، پورے ملک میں انصاف نہیں ہوتا اور نہ ہی میں انصاف کی امید سے اس عدالت میں آئی ہوں۔اس دوران بشری بی بی کمرہ عدالت میں رو پڑیں اور کہا کہ میرا کمبل، عبایا و دیگر ضروری سامان گاڑی میں ہے، عدالت بےشک مجھے جیل میں ڈالنا چاہتی ہے تو ڈال دے، جب آپ کہیں گے، میں جیل جانے کو تیار ہوں۔
بشری بی بی نے کہا کہ میں اب اس عدالت میں نہیں آؤں گی، یہاں صرف ناانصافیاں ہوتی ہیں۔بعد ازاں عدالت نے بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کی تھانہ کوہسار میں جعلی رسید سے متعلق مقدمے میں درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرلیا، جج نے ریمارکس دیے کہ تھوڑی دیر میں ضمانتوں پر فیصلہ کر دوں گا۔
بھارت ایکسپریس۔