Bharat Express

Shiv Sena UBT Candidates List: ادھو ٹھاکرے کی شیوسینا یو بی ٹی نے مہاراشٹرا انتخابات کے لیے جاری کی دوسری فہرست

جلگاؤں شہر سے جے شری سنیل مہاجن، بلڈھانہ سے جے شری شیلکے، دگرس سے پون شیام لال جیسوال، ہنگولی سے روپالی راجیش پاٹیل اور پرتور سے آسارام بوراڈے کو میدان میں اتارا گیا ہے۔

ادھو ٹھاکرے کی شیوسینا یو بی ٹی نے مہاراشٹرا انتخابات کے لیے جاری کی دوسری فہرست

Shiv Sena UBT Candidates List: ادھو ٹھاکرے کے دھڑے شیوسینا نے مہاراشٹر اسمبلی انتخابات 2024 کے لیے 15 امیدواروں کی دوسری فہرست جاری کی ہے۔ اس میں دھولے شہر سے انل گوٹے اور چوپڑا (اے زیڈ) سے راجو تڈوی کو ٹکٹ دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ جلگاؤں شہر سے جے شری سنیل مہاجن، بلڈھانہ سے جے شری شیلکے، دگرس سے پون شیام لال جیسوال، ہنگولی سے روپالی راجیش پاٹیل اور پرتور سے آسارام ​​بوراڈے کو میدان میں اتارا گیا ہے۔

دوسری جانب دیولالی (ازا) سے یوگیش گھولپ، کلیان ویسٹ سے سچن باسرے، کلیان ایسٹ سے دھننجے بوڈارے، وڈالا سے شردھا شریدھر جادھو، شیوڑی سے اجے چودھری، بھائیکھلہ سے منوج جامسوتکر، شری گوندہ سے انورادھا راجندر ناگاوڑے اور سندیش بھاسکر پارکر کو ادھو ٹھاکرے گروپ سے کنکولی سے ٹکٹ ملا ہے۔

ادھو ٹھاکرے نے مہاراشٹر کی 80 سیٹوں پر کیا امیدواروں کا فیصلہ

جانکاری کے لیے بتاتے چلیں کہ شیو سینا یو بی ٹی نے اپنی پہلی امیدواروں کی فہرست میں 65 امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا تھا۔ اب مزید 15 امیدوار کھڑے کر کے پارٹی نے کل 80 سیٹوں کے لیے نام فائنل کر لیے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی مہاوکاس اگھاڑی کا 85+85+85 کا فارمولہ طے ہوا ہے، باقی سیٹوں پر ایم وی اے اپنے اتحادیوں کو ٹکٹ دے سکتی ہے۔ اس کے مطابق ادھو ٹھاکرے جلد ہی مزید پانچ سیٹوں پر امیدوار کھڑے کر سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں- Gyanvapi ASI Survey Case: گیانواپی معاملے میں عدالت سے ہندو فریق کو لگا بڑا جھٹکا، اے ایس آئی سروے کی عرضی کو کیا مسترد

کب ہیں مہاراشٹر اسمبلی انتخابات 2024؟

20 نومبر کو ایک مرحلے میں مہاراشٹر کی 288 اسمبلی سیٹوں پر ووٹنگ اور پھر 23 نومبر کو گنتی کے بعد نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔ اس وقت مہایوت اتحاد (یعنی بی جے پی، ایکناتھ شندے کی شیو سینا اور اجیت پوار کی این سی پی) اقتدار میں ہے۔ اس بار مہاوکاس اگھاڑی (کانگریس، شیو سینا ادھو بالا صاحب ٹھاکرے اور این سی پی شرد چندر پوار) بھی اقتدار کی کمان دوبارہ حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اب دیکھنا یہ ہوگا کہ عوام اس بار کس مخلوط حکومت کو منتخب کرتی ہے۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read