ہندوستان اور کینیڈا کے تعلقات کچھ عرصے سے کشیدہ ہیں۔ بھارت نے اس کے لیے کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کو مکمل طور پر ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ اسی دوران کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے اب نیا اعلان کر دیا ہے۔ جو کینیڈا میں مقیم غیر مقیم ہندوستانی لوگوں کے لیے بڑی پریشانی کا باعث بن گیا ہے۔کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نےایکس ( ٹوئٹر) پر پوسٹ کیا کہ ہم کینیڈا میں غیر ملکی کارکنوں کی تعداد کم کرنے جا رہے ہیں۔ جس نے ہندوستانی تارکین وطن کے لیے ایک بڑا مسئلہ پیدا کر دیا ہے۔ ٹروڈو نے پوسٹ میں مزید لکھا، “ہم کمپنیوں کے لیے سخت قوانین لے کر آ رہے ہیں تاکہ وہ ثابت کر سکیں کہ وہ کینیڈا کے ورکرز کوترجیح کیوں نہیں دے سکتے۔ہندوستانی تارکین وطن کارکنوں اور طلباء کو کم جگہوں کی وجہ سے پہلے ہی کافی مسائل کا سامنا ہے۔ ٹروڈو کے اس اعلان کے بعد حالات مزید خراب ہو جائیں گے۔
وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کی لبرل حکومت کئی سالوں میں پہلی بار ملک میں آنے والے تارکین وطن کی تعداد میں زبردست کمی کرنے جا رہی ہے۔ سی بی سی نیوز کی رپورٹ کے مطابق جسٹن ٹروڈو نے 2025 میں نئے مستقل رہائشیوں کی تعداد کم کر کے 3,95,000 کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ساتھ ہی، 2025 میں عارضی مہاجرین کی تعداد 30,000 سے کم ہو کر تقریباً تین لاکھ رہ جائے گی۔
کینیڈا طویل عرصے سے اپنے ملک میں نئے لوگوں کو خوش آمدید کہنے کے لیے جانا جاتا ہے۔ جہاں لوگ تعلیم حاصل کرنے اور کام کی تلاش میں آتے ہیں۔ لیکن رائٹرز کی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ حالیہ برسوں میں کینیڈا میں مکانات کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ جس کے بعد تارکین وطن کے حوالے سے ملک میں ایک نئی بحث شروع ہو گئی ہے۔ ساتھ ہی اس وجہ سے ملک کی آبادی بھی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔