لارنس بشنوئی پرخاندان کے ہر سال 40 لاکھ خرچ ہوتے ہیں ، بھائی نے کھولے کئی راز ، نام بدلنے کی بھی سنائی کہانی
بابا صدیقی کے قتل کے بعد لارنس بشنوئی کا نام ایک بار پھر ملک میں زیر بحث ہے۔ لارنس بشنوئی کے ایک کزن نے انکشاف کیا ہے کہ ان کا خاندان جیل میں رہتے ہوئے ان کی دیکھ بھال پر ہر سال 35 سے 40 لاکھ روپے خرچ کرتا ہے۔ ڈیلی گارڈین کی رپورٹ کے مطابق 50 سالہ رمیش بشنوئی کا یہ بھی کہنا تھا کہ خاندان نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ وہ مستقبل میں مجرم بن جائے گا۔
لارنس بشنوئی کے حوالے سے چونکا دینے والا انکشاف سامنے آیا ہے۔ ان کے مطابق خاندان ہر سال جیل میں بند گینگسٹر پر 35 سے 40 لاکھ روپے خرچ کرتا ہے۔ یہ رقم ان کی دیکھ بھال میں خرچ ہوتی ہے۔ لارنس بشنوئی کے کزن نے اس کی جانکاری دی ہے۔ 50 سالہ رمیش بشنوئی نے لارنس کے بچپن اور دیگر چیزوں کے بارے میں بھی معلومات دی ہیں۔ رمیش نے یہ بھی بتایا کہ گینگسٹر کا نام لارنس کیسے پڑا۔ رمیش کا کہنا ہے کہ کسی نے سوچا بھی نہیں تھا کہ پنجاب یونیورسٹی سے لاء گریجویٹ کرنے والا لارنس مستقبل میں مجرم بن جائے گا۔
ان کے خاندان کے پاس 100 ایکڑ سے زیادہ زمین ہے
رپورٹ کے مطابق لارنس بشنوئی کے کزن رمیش نے کہا کہ ہم ہمیشہ سے امیر رہے ہیں، لارنس کے والد ہریانہ پولیس میں کانسٹیبل تھے اور ان کے پاس گاؤں میں 110 ایکڑ زمین ہے، لارنس ہمیشہ مہنگے کپڑے اور جوتے پہنتےہیں ۔
لارنس بشنوئی پنجاب کے شہر فیروز پور میں پیدا ہوئے۔ ان کا اصل نام بلکرن برار تھا۔ اپنے اسکول کے دنوں میں اس نے اپنا نام بدل کر لارنس رکھ لیا۔ ذرائع کے مطابق انہوں نے اپنی چاچی کے کہنے پر اپنا نام تبدیل کیا تھا۔ چاچی نے محسوس کیا کہ لارنس نام اسے اچھا لگتا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ چاچی برسوں میں لارنس بشنوئی کا نام کئی ہائی پروفائل کیسوں میں سامنے آیا ہے۔ گزشتہ ہفتے ممبئی میں فلم اداکار سلمان خان کے دوست بابا صدیقی کے قتل میں لارنس بشنوئی کا نام بھی سامنے آیا تھا۔
لارنس گینگ نے این سی پی لیڈر بابا صدیقی کے قتل کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے سلمان خان سے قربت کی وجہ سے یہ قتل کیا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ پولیس اس قتل میں لارنس بشنوئی کے ملوث ہونے کی تحقیقات کر رہی ہے۔
کینیڈین پولیس ملزم
اس کے علاوہ کینیڈا کی پولیس نے الزام لگایا تھا کہ لارنس بشنوئی کا گینگ ان کے ملک میں بھارتی حکومت کے ایجنٹوں کے ساتھ مل کر پرتشدد کارروائیاں کر رہا ہے ،جس کی بھارت نے تردید کی ہے۔ مہاراشٹر کے سابق وزیر اور این سی پی لیڈر بابا صدیقی کے قتل میں ملوث حملہ آوروں کی گرفتاری کے لیے پولیس چھاپے مار رہی ہے۔
لارنس بشنوئی 2014 میں راجستھان کے سالاسر بالاجی مندر کی یاترا کے دوران پولیس کی فائرنگ کے بعد جیل میں ہیں۔ وہ اس وقت احمد آباد کی سابرمتی سینٹرل جیل میں قید ہیں۔ گجرات اے ٹی ایس اور نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) اس کے خلاف کئی معاملات میں تفتیش کر رہی ہے۔ مرکزی وزارت داخلہ نے اگست 2023 میں ایک حکم جاری کیا تھا، جس میں لارنس بشنوئی کو اس جیل سے باہر لے جانے پر پابندی عائد کی گئی تھی۔
بھارت ایکسپریس