Bharat Express

Bahraich Violence: بہرائچ جارہے سماج وادی پارٹی کے لیڈر ماتا پرساد پانڈے کو انتظامیہ نے روکا،جانئے یوپی حزب اختلاف کے رہنما کا رد عمل

سماجودی پارٹی  لیڈر ماتا پرساد پانڈے نے بہرائچ جانے کی اجازت نہ ملنے پر اپنا ردعمل دیا ہے۔ ایس پی لیڈر نے کہا کہ یہ حکومت کی آمریت اور من مانی ہے۔

یوپی پولیس۔ علامتی تصویر

اتر پردیش اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ماتا پرساد پانڈے کو انتظامیہ نے بہرائچ جانے سے روک دیا ہے۔ ایس پی لیڈر 12 بجے بہرائچ پہنچنے والے تھے اور متاثرین کے اہل خانہ سے ملنے والے تھے، تاہم انہیں لکھنؤ جانے سے پہلے ہی روک دیا گیا۔ وہیں سماجودی پارٹی  لیڈر ماتا پرساد پانڈے نے بہرائچ جانے کی اجازت نہ ملنے پر اپنا ردعمل دیا ہے۔ ایس پی لیڈر نے کہا کہ یہ حکومت کی آمریت اور من مانی ہے۔

سماجودی پارٹی لیڈر نے کہا کہ ضلع انتظامیہ کا یہ کہنا ہے کہ  ہمارے آنے سے امن و امان میں خلل پڑ سکتا ہے، جوکہ درست نہیں ہے۔ انہوں نے کہا ضلع انتظامیہ نے ہم سے یہ درخواست کی کہ ہم بہرائچ کا دورہ منسوخ کردیں کیونکہ انتظامیہ کے بقول میرے وہاں جانے سے امن وامان میں خلل پڑے گا ۔اانتظامیہ کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ ہم دو تین دنوں کے بعد یہاں کا دورہ کرسکتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ہمارے سیکرٹری نے کہا کہ ڈی ایم نے ان سے درخواست کی ہے، وہ دو تین دن بعد آئیں گے تو ٹھیک رہے گا۔ دو تین دن بعد اجازت ملے یا نہ ملے  ہم ضرور جائیں گے۔ اگر ہم وہاں جاتے تو دونوں فریقوں کے  کے دکھ درد کو سمجھتے۔

گرفتاری کی ضرورت پڑی تو بھی جائیں گے – ماتا پرساد پانڈے

سماجوادی پارٹی کے لیڈر نے کہا کہ میرا مطالبہ ہے کہ اس کی اعلیٰ سطحی جانچ کرائی جائے اور جو بھی اس میں قصوروار ہے اس کے خلاف کارروائی کی جائے۔ ہم وزیراعلیٰ کو اعلیٰ سطح کی تحقیقات کے مطالبہ کے تعلق سے لکھیں گے، اگر 2 دن بعد بھی جانے کی اجازت نہ ملی تو پھر بھی جائیں گے چاہے گرفتار ہونا  پڑے۔ اس سے پہلے بھی ہم نے ایک بار جانے کی کوشش کی تھی لیکن پھر ایس پی نے درخواست کی تھی، آج دوسری بار انکار کیا گیا لیکن اب اگلی بار کوئی انکار کرے گا توہم  پھر بھی جائیں گے۔

انکاؤنٹر نہیں قتل ہو رہے ہیں – ماتا پرساد پانڈے

اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ قصور کس کا ہے یہ جاننے کے لیے اعلیٰ سطحی تحقیقات کی ضرورت ہے۔ ہم انکاؤنٹر کے  تعلق سے صرف اتنا جان پاتے ہیں  جو ہم اخبارات میں پڑھتے ہیں، لیکن میں نے سنجیدگی سے تحقیق نہیں کی کہ  ریاست میں جو کچھ بھی ہو رہا ہے وہ کس حد تک درست ہے۔ یہ انکاؤنٹر نہیں ہو رہے بلکہ قتل ہو رہے ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read