Bharat Express

CJI once again got angry with the lawyer: تمہاری اتنی ہمت کیسے ہوئی کہ تم نے کورٹ ماسٹر سے میرے فیصلے کے بارے میں پوچھو،ایک بار پھر چیف جسٹس کو وکیل پر آیا غصہ

چیف جسٹس نے یہاں تک کہہ دیا کہ خواہ وہ تھوڑے وقت کے لیے ہی کیوں نہ ہوں، وہ پھر بھی عدالت کے چیف جسٹس ہیں۔ ایسی صورتحال میں یہ حرکتیں دوبارہ نہیں ہونی چاہئیں۔اب جانکاری کے لیے بتادیں کہ چیف جسٹس چندر چوڑ کی میعاد 10 نومبر کو ختم ہو رہی ہے، وہ ریٹائر ہو رہے ہیں۔

سی جے آئی ڈی وائی چندر چوڑ کا غصہ ایک بار پھر  دیکھنے میں آیا ہے۔ اس بار ان کی طرف سے ایک وکیل کو سخت ڈانٹ پڑی ہے۔ یہاں تک کہا گیا کہ تمہاری اتنی ہمت کیسے ہوئی؟ دراصل وکیل نے سی جے آئی چندر چوڑ کو بتایا تھا کہ انہوں نے کورٹ ماسٹر سے ایک کیس کے بارے میں معلومات لی ہے۔ اب چونکہ سی جے آئی نے کیس سن لیا تھا،اس لئے  وہ اس پر برہم ہو گئے۔انہوں نے غصے کے عالم میں دو ٹوک انداز میں کہا، تمہاری  جرات کیسے ہوئی کہ تم کورٹ ماسٹر سے پوچھو کہ میں نے عدالت میں کیا حکم دیا تھا۔ اس طرح کل تم میرے گھر بھی آجاوگے اور پھر پرائیویٹ سیکرٹری سے پوچھوگے کہ میں کیا کر رہا ہوں۔ کیا وکلاء کو کوئی سمجھ ہے یا نہیں؟

 سی جے آئی نے اس بات پر بھی زور دیا کہ وکلاء کو اپنا دائرہ برقرار رکھنا چاہئے۔ چیف جسٹس نے یہاں تک کہہ دیا کہ خواہ وہ تھوڑے وقت کے لیے ہی کیوں نہ ہوں، وہ پھر بھی عدالت کے چیف جسٹس ہیں۔ ایسی صورتحال میں یہ حرکتیں دوبارہ نہیں ہونی چاہئیں۔اب جانکاری کے لیے بتادیں کہ چیف جسٹس چندر چوڑ کی میعاد 10 نومبر کو ختم ہو رہی ہے، وہ ریٹائر ہو رہے ہیں۔ ویسے، جیسا کہ سی جے آئی کا انداز ہے، وہ وقتاً فوقتاً اپنا غصہ ظاہر کر چکے ہیں۔ وہ عدالت کے نظم و ضبط کے بارے میں ہمیشہ بہت سنجیدہ  رہے ہیں۔

 اس سے پہلے بھی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ ایک کیس کی سماعت کے دوران وکیل پر برہم ہوگئے تھے۔ دوران سماعت وکیل مسلسل یاہ کا لفظ استعمال کر رہے تھے۔سی جے آئی چندر چوڑ کو اس قسم کی غیر رسمی زبان پسند نہیں آئی اور انہوں نے وکیل کی کلاس لگا دی۔ انہوں  نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ یہ کوئی کافی شاپ نہیں ہے جہاں ایسی زبان استعمال کی جا رہی ہو۔ سی جے آئی نے یہاں تک کہا کہ بار بار ہاں، ہاں، ہاں مت کہو۔ یہ کافی شاپ نہیں، یہ عدالت ہے۔ مجھے ان لوگوں سے تھوڑی الرجی ہے جو مسلسل یاہ کہتے ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read