Bharat Express

Israel Iran Conflict: ‘اگر جنگ ہوئی تو مشرق وسطیٰ سے…’، تیل اور گیس پر عراق سے یورپ کو بڑی وارننگ

یورپ پہلے ہی اپنی توانائی کی ضروریات میں کمی کے ساتھ جدوجہد کر رہا ہے، اور اگر مشرق وسطیٰ سے تیل اور گیس کی سپلائی منقطع ہو جاتی ہے تو اسے سنگین چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

'اگر جنگ ہوئی تو مشرق وسطیٰ سے...'، تیل اور گیس پر عراق سے یورپ کو بڑی وارننگ

Israel Iran Conflict: عراق کے پاپولر موبلائزیشن یونٹس (PMU) کے ایک سینئر افسر نے مشرق وسطیٰ میں جنگ کے بڑھتے ہوئے شعلوں کے درمیان ایک سنگین انتباہ دیا ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر کہا کہ “اگر جنگ ہوئی تو تیل یا گیس کا ایک قطرہ مشرق وسطیٰ سے نہیں جائے گا، یورپ کو بھی خیال رکھنا چاہیے کہ موسم سرما قریب ہے۔” یہ بیان خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان آیا ہے، جو یورپ کی توانائی کی ضروریات کے لیے تیل اور گیس کی برآمدات کے پائیدار ہونے پر خدشات کو ظاہر کرتا ہے۔

مغربی ایشیا کا تنازعہ کیوں بڑھا سکتا ہے یورپ کے لیے تشویش؟

PMU نیم فوجی گروپوں کا ایک گروپ ہے جو بنیادی طور پر شیعہ مسلمانوں پر مشتمل ہے۔ اس گروپ نے عراق میں اسلامک اسٹیٹ کے خلاف جنگ میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ اس کے مختلف سیاسی گروہوں سے بھی تعلقات ہیں۔ تیل اور گیس کی برآمدات کو روکنے کا خطرہ اس بات پر روشنی ڈالتا ہے کہ توانائی کی بین الاقوامی منڈیاں جغرافیائی تنازعات کے لیے کتنی حساس ہیں۔ یورپ پہلے ہی اپنی توانائی کی ضروریات میں کمی کے ساتھ جدوجہد کر رہا ہے، اور اگر مشرق وسطیٰ سے تیل اور گیس کی سپلائی منقطع ہو جاتی ہے تو اسے سنگین چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں- Middle East Crisis: ’’اسرائیل کی یکطرفہ کارروائی سے مشرق وسطیٰ میں چھڑ سکتی ہے ایک بڑی علاقائی جنگ…‘‘، مصر کے وزیر اعظم مصطفیٰ مدبولی نے کیا خبردار

یورپ کو تلاش کرنا پڑ سکتے ہیں دوسرے آپشنز

پی ایم یو کے اہلکار کے بیان کی آزادانہ طور پر تصدیق نہیں کی گئی ہے، لیکن یہ علاقائی کھلاڑیوں کے ماضی میں دیے گئے بیانات کے مطابق ہے۔ وہ جغرافیائی تنازعات میں تیل کو اسٹریٹجک ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کی بات کرتے ہیں۔ اس صورتحال نے توانائی کی عالمی منڈی میں ایک اور غیر یقینی صورتحال کا اضافہ کیا ہے، جو کہ مختلف بین الاقوامی مسائل کی وجہ سے پہلے ہی غیر مستحکم ہے۔ جیسے جیسے موسم سرما قریب آتا ہے، یورپی ممالک کو اپنی توانائی کی حکمت عملیوں کا از سر نو جائزہ لینے کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read