Bharat Express

Jammu Kashmir Election 2024: جموں و کشمیر کو ملنے والا ہے پہلا ہندو وزیراعلیٰ؟ جانئے کیا کہتے ہیں ووٹنگ کے بعد اعداد و شمار؟

جموں و کشمیر میں آخری بار سال 2014 میں اسمبلی انتخابات ہوئے تھے۔ اس الیکشن میں بی جے پی نے جموں خطے میں 25 سیٹیں جیتی تھیں۔ جموں و کشمیر میں بی جے پی نے پی ڈی پی کے ساتھ مل کر حکومت بنائی تھی۔ اس کے بعد بی جے پی کو ڈپٹی سی ایم کا عہدہ ملا۔

جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات

نئی دہلی: جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات میں ووٹروں نے سیاسی جماعتوں کی قسمت کا فیصلہ کر دیا ہے۔ یہ فیصلے ای وی ایم میں قید ہیں۔ ریاست میں تین مرحلوں میں ووٹنگ کے بعد اب نتائج کا اعلان 8 اکتوبر کو کیا جائے گا۔ ایسے میں اب سوال یہ اٹھ رہا ہے کہ کیا جموں و کشمیر کو پہلا ہندو وزیر اعلیٰ مل سکتا ہے؟

درحقیقت دفعہ 370 کے خاتمے کے بعد جموں و کشمیر میں پہلی بار اسمبلی انتخابات ہوئے ہیں۔ جموں و کشمیر میں تینوں مرحلوں میں ووٹنگ ہوئی۔ پہلے مرحلے میں 61.38 فیصد، دوسرے مرحلے میں 57.31 فیصد اور تیسرے مرحلے میں 66.56 فیصد ووٹنگ ہوئی۔

ووٹنگ کے تین مرحلوں کی بنیاد پر جموں و کشمیر کی سیاست میں اس بار جو ماحول بنایا جا رہا ہے اس کو لے کر کئی بڑے دعوے کیے جا رہے ہیں۔ ان میں سے ایک دعویٰ یہ ہے کہ اس بار جموں و کشمیر کو پہلا ہندو وزیر اعلیٰ مل سکتا ہے۔

اس دعوے کی وجہ جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے دوران کی گئی بیان بازی ہے۔ بی جے پی نے انتخابی مہم کے دوران کھلے عام کہا ہے کہ اس بار وہ ریاست میں مکمل اکثریت کے ساتھ حکومت بنائے گی اور جموں و کشمیر کا نیا وزیر اعلیٰ صرف جموں خطے سے ہوگا۔

جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کی تاریخ پر نظر ڈالیں تو آج تک ایسا نہیں ہوا، لیکن اس بار ہندو وزیر اعلیٰ کے نام پر زور دینے کی وجہ جموں خطے کی 43 سیٹوں پر بی جے پی کی توجہ ہے۔ 90 رکنی جموں و کشمیر اسمبلی میں 43 نشستیں جموں خطے سے آتی ہیں جو کہ ہندو اکثریتی خطہ ہے، جب کہ 47 نشستیں وادی کشمیر سے آتی ہیں۔

گزشتہ چند اسمبلی انتخابات کے دوران جموں و کشمیر میں معلق نتائج سامنے آئے تھے۔ یہاں حکومت بنی لیکن ہر بار ایک مسلم شخص وزیراعلیٰ کے عہدے پر بیٹھا۔ وزیر اعلیٰ بننے والے زیادہ تر لیڈروں کا تعلق وادی سے تھا، لیکن غلام نبی آزاد تھے، جن کا تعلق جموں سے تھا۔

جموں و کشمیر میں آخری بار سال 2014 میں اسمبلی انتخابات ہوئے تھے۔ اس الیکشن میں بی جے پی نے جموں خطے میں 25 سیٹیں جیتی تھیں۔ جموں و کشمیر میں بی جے پی نے پی ڈی پی کے ساتھ مل کر حکومت بنائی تھی۔ اس کے بعد بی جے پی کو ڈپٹی سی ایم کا عہدہ ملا۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read