Bharat Express

Israel-Iran Tension Row: چھڑ گئی اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ، ایران نے اسرائیل پر داغے 100 سے زائد میزائل

وائٹ ہاؤس کے ایک سینئر اہلکار نے ‘اے ایف پی’ کو بتایا کہ امریکہ کو ایسے اشارے ملے ہیں کہ ایران اسرائیل پر بیلسٹک میزائل حملے کی کوشش کر رہا ہے۔ امریکی اہلکار نے کہا کہ ہم اسرائیل کو اس حملے سے بچانے کے لیے دفاعی تیاریوں کی حمایت کر رہے ہیں۔

نصر اللہ کے قتل کا جواب ہے اسرائیل پر حملہ: ایران

اسرائیل-حزب اللہ تنازعہ: منگل (1 اکتوبر 2024) کی رات کو ایران سے اسرائیل کی طرف 100 سے زیادہ میزائل داغے گئے۔ اسرائیلی دفاعی فورسز نے تصدیق کی ہے کہ ایران نے اسرائیل کی جانب 100 بیلسٹک اور کروز میزائل داغے ہیں۔ فائرنگ کے دوران کم از کم 10 اسرائیلیوں کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے جن میں سے چار شدید زخمی ہیں۔

نصر اللہ کے قتل کا جواب ہے اسرائیل پر حملہ: ایران

ایران کی فارس خبر رساں ایجنسی نے رپورٹ کیا ہے کہ ایران کے پاسداران انقلاب نے کہا ہے کہ اسرائیل پر میزائل حملہ گزشتہ ہفتے حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ اور اس سال کے شروع میں حماس کے لیڈر اسماعیل ہنیہ کی ہلاکت کے جواب میں کیا گیا ہے۔

آئی آر جی سی نے ایک بیان میں کہا، ’’اسماعیل ہنیہ، حسن نصر اللہ اور (آئی آر جی سی گارڈز کمانڈر) نیلفورشن کی شہادت کے جواب میں، ہم نے مقبوضہ علاقوں کے قلب کو نشانہ بنایا۔‘‘

اقوام متحدہ میں ایرانی مشن نے کیا کہا؟

اقوام متحدہ میں ایرانی مشن نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا، ’’صیہونی حکومت کی دہشت گردانہ کارروائیوں کے خلاف ایران کا قانونی، عقلی اور جائز جواب – جس میں ایرانی شہریوں اور مفادات کو نشانہ بنانا اور اسلامی جمہوریہ ایران کی قومی خودمختاری کی خلاف ورزی شامل ہے – مناسب طریقے سے انجام دیا گیا ہے۔‘‘

 

فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے: اسرائیلی فوج

اسرائیلی فوج نے ملک کے لوگوں پر زور دیا ہے کہ وہ ’’اگلے اطلاع تک محفوظ علاقے میں رہیں۔‘‘ اس نے ایک بیان میں کہا، ’’آپ جو دھماکوں کی آوازیں سن رہے ہیں وہ انٹرسیپٹس یا فالز کی وجہ سے پیدا ہو رہی ہیں۔‘‘

امریکہ اسرائیل کی مدد کے لیے تیار: بائیڈن

امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ امریکہ ایرانی میزائل حملوں سے اپنے دفاع اور خطے میں امریکی فوج کی حفاظت کے لیے اسرائیل کی مدد کے لیے تیار ہے۔

 

امریکی فوجی حملے کی زد میں نہیں آئے: واشنگٹن پوسٹ

اخبار نے پینٹاگون کے تین گمنام اہلکاروں کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا ہے کہ اسرائیل میں ایرانی میزائل حملے کے دوران مشرق وسطیٰ میں امریکی فوجیوں کو نشانہ نہیں بنایا گیا۔ ایران سے منسلک عراقی گروپ اس سے قبل عراق اور شام میں امریکی فوجیوں کے فوجی اڈوں پر راکٹ فائر کر چکے ہیں۔

اسرائیل ’دفاع اور جوابی کارروائی‘ کے لیے تیار

اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیئل ہاگری نے ابھی ایک ٹیلی ویژن خطاب کیا۔ اس میں، انہوں نے کہا کہ اسرائیلی فوج ایرانی حملے کا ’’دفاع اور جوابی کارروائی کے لیے پوری طرح تیار ہے۔‘‘ انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ ’وقت پر ہوگا‘ ہو گا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ ایران کی جانب سے اسرائیل کی جانب میزائل داغے گئے جب منگل کی شام امریکہ نے اس بارے میں خبردار کیا تھا۔ امریکی حکام نے خبر رساں ایجنسی ‘اے پی’ کو بتایا تھا کہ ایران اسرائیل پر بیلسٹک میزائل حملے کی تیاری کر رہا ہے۔ ایسی صورتحال میں انہوں نے تہران کو سنگین نتائج کا سامنا کرنے کی تنبیہ کی ہے۔

وائٹ ہاؤس کے ایک سینئر اہلکار نے ‘اے ایف پی’ کو بتایا کہ امریکہ کو ایسے اشارے ملے ہیں کہ ایران اسرائیل پر بیلسٹک میزائل حملے کی کوشش کر رہا ہے۔ امریکی اہلکار نے کہا کہ ہم اسرائیل کو اس حملے سے بچانے کے لیے دفاعی تیاریوں کی حمایت کر رہے ہیں۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ چند ماہ قبل بھی امریکہ اور اس کے دیگر مغربی اتحادیوں نے ایران کے میزائل اور ڈرون حملوں میں اسرائیل کی مدد کی تھی۔

بھارت ایکسپریس۔