ماہر کی تجویز
نئی دہلی: ایک اعلیٰ نیورولوجسٹ نے کہا کہ روزانہ 3 سے 5 کپ کافی پینا شوگر، ہائی بلڈ پریشر اور فیٹی لیور کے خطرے کو کم کر سکتا ہے۔ کافی صحت کے لیے بہت سے فوائد کے لیے جانی جاتی ہے لیکن ماہرین اسے بغیر چینی اور کم دودھ کے ساتھ پینے کا مشورہ دیتے ہیں۔
حیدرآباد کے اندرا پرستھ اپولو اسپتال کے ڈاکٹر سدھیر کمار نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر کافی کے کچھ صحت سے متعلق فوائد کا اشتراک کیا۔ انہوں نے کہا کہ کافی پینے سے ذیابیطس ٹائپ ٹو، دل کی شریانوں کی بیماری، فالج، فیٹی لیور، ہائی بلڈ پریشر، گردے کی دائمی بیماری، ڈپریشن اور کچھ کینسر کا خطرہ کم ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’کافی پینے سے عمر بڑھ جاتی ہے۔ روزانہ 3 سے 5 کپ کافی محفوظ اور صحت کے لیے فائدہ مند ہے۔‘‘ انہوں نے ایک اہم بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کافی میں چینی ملانے سے گریز کریں۔
ماہر نے بے خوابی کے شکار افراد کو سونے سے 5 سے 6 گھنٹے قبل کافی نہ پینے کا مشورہ دیا۔ ان کا کہنا تھا، ’’حاملہ خواتین کو روزانہ صرف 1 سے 2 کپ کافی پینا چاہیے۔ شدید ہائی بلڈ پریشر والے افراد کو گرین ٹی پینی چاہیے۔ اگر کافی پینے کا دل کرتا ہے تو روزانہ ایک کپ کافی پی جا سکتی ہے۔‘‘
ماہر نے کہا کہ ’’کافی ہائی بلڈ پریشر کے خطرے کو کم کر سکتی ہے کیونکہ اس میں اینٹی ہائپرٹینشن غذائی اجزاء (جیسے وٹامن ای، نیاسین، پوٹاشیم، اور میگنیشیم) اور پولی فینول کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔‘‘ کمار نے مشورہ دیا کہ شدید ہائی بلڈ پریشر کے شکار گرین ٹی کو کافی پر ترجیح دے سکتے ہیں۔
کئی تحقیقوں نے پارکنسنز اور الزائمر کی بیماریوں سمیت کافی کے صحت سے متعلق فوائد کی حمایت کی ہے۔ نیورولوجی جریدے کے اپریل کے شمارے میں آن لائن شائع ہونے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ سب سے زیادہ کافی پینے والوں میں پارکنسنز کے مرض میں مبتلا ہونے کا خطرہ کافی نہ پینے والوں کے مقابلے میں 37 فیصد کم ہوتا ہے۔
ACS کے جرنل آف ایگریکلچرل اینڈ فوڈ کیمسٹری میں شائع ہونے والی ایک اور تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ ایسپریسو میں موجود مرکب الزائمر کی بیماری کو اس کے ابتدائی مراحل میں روکنے میں مدد کر سکتے ہیں۔ یہ مرکب ٹاؤ پروٹین کو جمع ہونے سے روکنے کے لیے کام کرتے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔