سپریم کورٹ نے کرناٹک ہائی کورٹ کے ایک جج کے تبصرے پر ازخود نوٹس لیا ہے۔ ایک کیس کی سماعت کے دوران کرناٹک ہائی کورٹ کے جج نے بنگلورو کے مسلم علاقے کو منی پاکستان قرار دیا تھا۔ سپریم کورٹ نے اس معاملے میں کرناٹک ہائی کورٹ سے جواب طلب کیا ہے۔
بار اور بنچ کی رپورٹ کے مطابق سی جے آئی جسٹس چندر چوڑ، جسٹس راجیو کھنہ، جسٹس بی آر گاوائی، جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس ہرشی کیش رائے کی بنچ نے کرناٹک ہائی کورٹ کے رجسٹرار جنرل سے اس بارے میں رپورٹ طلب کی ہے۔ بنچ نے کہا، “ہماری توجہ عدالت سماعت کے دوران کرناٹک ہائی کورٹ کے Justice V Srishanandaکی طرف سے دیے گئے تبصروں کی طرف متوجہ ہواہے۔ ہم نے اے جی اور ایس جی سے مشورہ طلب کیا ہے۔ ہم نے ہائی کورٹ کے رجسٹرار جنرل سے بھی کہا ہے۔ عدالت میں رپورٹ جمع کروائیں۔
Justice V Srishananda کے دو ویڈیو وائرل ہو رہے ہیں
बेंगलुरु के एक इलाके को मिनी पाकिस्तान बताने वाले कर्नाटक HC के जज की टिप्पणी पर SC ने संज्ञान लिया। जस्टिस वी श्रीसानंदा ने एक मुस्लिम बहुत इलाके पर यह टिप्पणी की थी। एक महिला वकील पर भी असंवेदनशील टिप्पणी की थी। 5 जजों की बेंच ने HC रजिस्ट्रार से रिपोर्ट मांगी। बुधवार को सुनवाई
— Nipun Sehgal (@Sehgal_Nipun) September 20, 2024
لائیو لا کی رپورٹ کے مطابق کرناٹک ہائی کورٹ کے Justice V Srishananda کی دو ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہیں، جس میں وہ متنازعہ تبصرے کرتے نظر آ رہے ہیں۔ ان میں سے ایک میں وہ بنگلورو کے مسلم اکثریتی علاقے کو منی پاکستان کہتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔
कर्नाटक हाईकोर्ट के जज जस्टिस श्रीशानंद के द्वारा महिला वकील के खिलाफ आपत्तिजनक टिप्पणी पर सुप्रीम कोर्ट ने स्वत: संज्ञान लिया।
CJI की बेंच के सामने कोर्ट जज की टिप्प्णी का वायरल वीडियो मेंशन किया गया। उन्होंने एक महिला वकील पर असंवेदनशील और आपत्तिजनक टिप्पणी करते हुए दिखाई दे… pic.twitter.com/Thk1PlAuac
— Prabhakar Kumar Mishra (@PMishra_Journo) September 20, 2024
جب کہ دوسری ویڈیو میں وہ خاتون وکیل پر غیر حساس تبصرے کرتے نظر آ رہے ہیں
اس ویڈیو میں وہ خاتون وکیل پر نازیبا اور قابل اعتراض تبصرہ کرتے نظرآ رہے ہیں۔ سینئر وکیل اندرا جے سنگھ نے بھی اس ویڈیو کو سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا ہے اور سپریم کورٹ سے اس معاملے کا نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔ اس ویڈیو میں Justice V Srishananda ایک خاتون وکیل کو مخالف وکیل کے پوچھے گئے سوال کا جواب دینے پر سرزنش کرتے نظر آ رہے ہیں۔ Justice V Srishananda نے خاتون وکیل سے کہا کہ وہ مخالف فریق کے بارے میں بہت کچھ جانتی ہیں، اور وہ اگلی بار ان کے کے انڈر گارمنٹس کا رنگ بھی بتا سکتی ہیں۔ دراصل کرناٹک ہائی کورٹ میں ایک کیس کی سماعت چل رہی تھی جس کے دوران انہوں نے یہ متنازع تبصرہ کیا۔
بھارت ایکسپریس