عباس انصاری کی ضمانت عرضی پر سپریم کورٹ میں 9 ستمبر کو سماعت ہو سکتی ہے۔ (فائل فوٹو)
اترپردیش کی سرخیوں میں رہنے والے لیڈر مختارانصاری کے بیٹے اور رکن اسمبلی عباس انصاری کو چترکوٹ جیل سے کاس گنج جیل میں شفٹ کردیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ ملزم رکن اسمبلی عباس انصاری اس وقت چترکوٹ جیل میں بند ہے۔ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ ابھیشیک آنند نے عباس انصاری کی منتقلی کی خبر کی تصدیق کی ہے۔ ساتھ ہی ضلع انتظامیہ نے بھی پوری تیاری کے ساتھ شفٹ کیا ہے۔ یہ فیصلہ اس لئے کیا گیا ہے کیونکہ عباس انصاری کی اہلیہ نکہت کو غیرقانونی طریقے سے ملنے کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا ہے۔
کاس گنج جیل کے سپرنٹنڈنٹ وجے وکرم سنگھ نے بتایا کہ کاس گنج جیل کی صلاحیت 1050 قیدیوں کی ہے، جس میں موجودہ وقت میں 980 قیدی ہیں۔ حالانکہ ریاست کی ہائی سیکورٹی جیل میں کاس گنج جیل شامل نہیں ہے۔ مگرجیل سپرنٹنڈنٹ وجے وکرم سنگھ نے بتایا کہ اگر عباس انصاری کو یہاں لایا جاتا ہے تو ان کو ہائی سیکورٹی کے بیرک میں رکھا جائے گا۔
ہائی سیکورٹی بیرک میں بند ہوتا ہے واحد شخص
جیل سپرنٹنڈنٹ وجے وکرم سنگھ نے بتایا کہ ہائی سیکورٹی بیرک میں سنگل شخص بند ہوتا ہے اور اس کی سخت نگرانی رکھی جاتی ہے۔ اس میں سی سی ٹی وی کیمرے بھی لگے ہوتے ہیں اور وہاں سب کی آمدورفت نہیں ہوتی ہے۔ ان کو عام قیدیوں کی طرح ہی رکھا جائے گا۔ اس کے علاوہ قیدی کو کوئی بھی اضافی سہولت فراہم نہیں کی جائے گی۔