بھارتیہ جنتا پارٹی 2 ستمبر سے رکنیت سازی کی مہم شروع کرنے جا رہی ہے۔ بڑے پیمانے پر لوگوں کو پارٹی سے جوڑنے کی تیاریاں ہو رہی ہیں۔ اس سلسلے میں اقلیتی مورچہ کو بھی بڑی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ اقلیتی مورچہ کو ملک میں 50 لاکھ ارکان کو شامل کرنے کا ہدف دیا گیا ہے۔ اس مقصد کے حصول کے لیے پارٹی مدارس اور درگاہوں سمیت کئی مقامات پر پہنچے گی۔ اس کے علاوہ بڑی تعداد میں مسیحی برادری اور سکھ برادری کے افراد کو بھی پارٹی میں شامل کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔
بی جے پی کی رکنیت سازی مہم 2 ستمبر سے
بی جے پی 2 ستمبر سے اپنی رکنیت سازی مہم کوشروع کرنے جا رہی ہے۔ اس مہم کا آغاز پارٹی صدر جے پی نڈا اور وزیر اعظم نریندر مودی کریں گے۔ پی ایم مودی پارٹی کی پہلی رکنیت لیں گے۔ بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری اور رکنیت سازی مہم کے سربراہ ونود تاوڑے نے لوگوں سے بڑے پیمانے پر پارٹی میں شامل ہونے کی اپیل کی۔ پارٹی نے 10 کروڑ ممبر بنانے کا ہدف رکھا ہے۔ ونود تاوڑے کے مطابق مہم کا پہلا مرحلہ 2 ستمبر سے 25 ستمبر تک چلے گا۔ دوسرا مرحلہ ایک ہفتے بعد شروع ہوگا۔ یہ 10 نومبر تک چلے گا۔
اقلیتوں کو جوڑنے کے لیے خصوصی منصوبہ بندی
بی جے پی اقلیتی مورچہ نے ‘شکریہ مودی جی’ مہم اور ‘مودی دوست’ میں 22 لاکھ اقلیتی بہنوں کو شامل کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ ضلع، ریاستی اور قومی سطح پر تمام ممبران کو 100 ممبران بنانے کا ہدف دیا گیا ہے۔ اقلیتی مورچہ کے صدر جمال صدیقی نے کہا کہ مہم کے دوران سکھ بھائیوں سے بھی بات کی جائے گی۔ انہیں بھی ممبر بنایا جائے گا۔ صدیقی نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے کہا ہے کہ پارٹی سب کے لیے کھلی ہے اور ہر کوئی اس میں شامل ہوسکتا ہے، کارکن بن سکتا ہے اور الیکشن بھی لڑ سکتا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔