Bharat Express

Sheikh Hasina Statement: ‘میرے والد اور شہیدوں کی توہین کی گئی’، بنگلہ دیش چھوڑنے کے بعدشیخ حسینہ کا پہلا رد عمل

بنگ بندھو بھون کا ذکر کرتے ہوئے شیخ حسینہ نے کہا، ’’وہ یادگار، جو ہمارے وجود کی بنیاد تھی، راکھ میں تبدیل ہو گئی ہے۔ بابائے قوم بنگ بندھو شیخ مجیب الرحمان کی توہین کی گئی۔ لاکھوں شہیدوں کے خون کی توہین کی گئی۔

بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ۔ (فائل فوٹو)

بنگلہ دیش چھوڑنے کے بعد سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ نے منگل (13 اگست) کو پہلی بار ایک بیان جاری کیا۔ شیخ حسینہ کے بیٹے سجیب واجد رائے نے اپنا بیان سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر شیئر کیا۔ شیخ حسینہ نے بنگلہ دیش کے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ 15 اگست کو قومی یوم سوگ کے طور پر  احترام اور سنجیدگی کے ساتھ منائیں۔

بنگ بندھو بھون کا ذکر کرتے ہوئے شیخ حسینہ نے کہا، ’’وہ یادگار، جو ہمارے وجود کی بنیاد تھی، راکھ میں تبدیل ہو گئی ہے۔ بابائے قوم بنگ بندھو شیخ مجیب الرحمان کی توہین کی گئی۔ لاکھوں شہیدوں کے خون کی توہین کی گئی۔ میں اہل وطن سے انصاف کا مطالبہ کرتا ہوں۔

شیخ حسینہ نے اپنے والد کو یاد کیا۔

شیخ حسینہ نے کہا، “یہ دن ملک کے لیے ایک اہم اور المناک واقعہ کی نشاندہی کرتا ہے جب 1975 میں بنگلہ دیش کے بابائے قوم، بنگ بندھو شیخ مجیب الرحمان، ان کی اہلیہ بیگم فضل النساء اور ان کے خاندان کے کئی افراد کو بے دردی سے قتل کر دیا گیا تھا۔

اپنے بیان میں سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ نے بنگ بندھو شیخ مجیب الرحمان اور ان کے خاندان کے افراد کے بہیمانہ قتل کو یاد دلایا اور انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے اپنی والدہ، تین بھائیوں – آزادی پسند کیپٹن شیخ کمال، آزادی پسند رہنما لیفٹیننٹ شیخ جمال، اور 10 سالہ شیخ رسل کے ساتھ ساتھ خاندان کے دیگر افراد اور قریبی ساتھیوں کو بھی یاد کیا جو مارے گئے تھے۔

تشدد اور نقصان پر تشویش کا اظہار کیا۔

اپنے بیان میں، انہوں نے کہا، “15 اگست 1975 کو ہونے والے قتل نے ملک کو گہرے صدمے میں ڈال دیا تھا اور آج بھی وہ ان سیاہ دنوں کی یاد دل سے محسوس کرتی ہیں، سابق وزیر اعظم نے ملک میں جاری تحریکوں کے بارے میں بات کی۔” جولائی سے تشدد کے دوران ہونے والے نقصان پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان واقعات کی وجہ سے بہت سے بے گناہ لوگ اپنی جانیں گنوا چکے ہیں جن میں طلباء، اساتذہ، پولیس اہلکار، صحافی، ثقافتی کارکن اور دیگر شہری شامل ہیں۔ انہوں نے ان واقعات پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے تحقیقات اور ذمہ داروں کو سزا دینے کا مطالبہ کیا۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read