Bharat Express

Shahbaz government has only 2 months time: پاکستان میں پھر سے بدلے گی سرکار، عمران خان نے دو ماہ میں تختہ پلٹ کا کیا دعویٰ

بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ میرے کیسز کا فیصلہ جلد بازی میں کیا گیا، مجھ سے جب 342 کا بیان لیا گیا اس کے بعد بات کرنے کاموقع ہی نہیں دیا گیا۔اس موقع پر صحافی نے کہا کہ سانحہ 9 مئی کی تمام فوٹیجز آن ریکارڈ موجود ہیں، ریگولر میڈیا نے اس کو لائیو دکھایا۔

پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان (فائل فوٹو)

پاکستان تحریک انصاف کے بانی اور سابق وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ یہ تاثر غلط ہے کہ میں نے غیر مشروط معافی مانگی ہے، 9 مئی کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں پی ٹی آئی والے سامنے لائے جائیں تو معافی مانگوں گا۔اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ 9  مئی پر صرف انصاف چاہتے ہیں، میں صرف اور صرف پاکستان کے لیے بات کرنے کا کہہ رہا ہوں۔عمران خان نے کہا کہ 9 مئی کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں پی ٹی آئی والے سامنے لائے جائیں تو معافی مانگوں گا، جتنے مقدمات بنانے ہیں بنا لیں کوئی ڈیل نہیں کروں گا، ڈیل وہ کرتا ہے جس نے کوئی جرم کیا ہو۔

بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ حکومت میں موجود ریلو کٹے فوج کو ورغلاتے ہیں کہ پی ٹی آئی کو ختم کردیں، القادر ٹرسٹ کیس میں گواہ پی کروں گا،شناخت نہیں بتاسکتا ورنہ ڈالا پہنچ جائے گا۔عمران خان نے کہا کہ مجھ پر اور میری اہلیہ پر کیسز کرنے کا مقصد پی ٹی آئی کو توڑنا تھا، میرے خلاف ایک توشہ خانہ میں 4 کیسز بنائے گئے ہیں۔سابق وزیر اعظم نے سوال کیا کہ میں کیا پاگل ہوں اپنے لوگوں کو فوج پر حملہ کرنے کا کہوں؟ صحافی نے سوال پوچھا کہ استغاثہ نے اپنی شہادتیں عدالت کے سامنے پیش کیں، آپ نے اپنی طرف سے کوئی گواہ پیش نہیں کیا جو آپ کی بے گناہی کو ثابت کر سکے؟ اس پر عمران خان نے جواب دیا کہ میرے حق میں گواہ آئیں گے، گواہوں کا نام وقت سے پہلے لیا تو ان کے پیچھے ویگو ڈالا لگ جائے گا۔

بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ میرے کیسز کا فیصلہ جلد بازی میں کیا گیا، مجھ سے جب 342 کا بیان لیا گیا اس کے بعد بات کرنے کاموقع ہی نہیں دیا گیا۔اس موقع پر صحافی نے کہا کہ سانحہ 9 مئی کی تمام فوٹیجز آن ریکارڈ موجود ہیں، ریگولر میڈیا نے اس کو لائیو دکھایا، آپ کے لوگ کہتے رہے کہ فوج نے ریڈ لائن کراس کرلی، آج ہم آپ کی ریڈ لائن کراس کریں گے، آپ کے لوگ سوشل میڈیا پر فوٹیجز چڑھا کر پراؤڈ فیل کر رہے تھے، اس پر آپ کیا کہیں گے جس پر عمران خان نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات میں پی ٹی آئی کے لوگ نہیں تھے، آگ لگانے والے ہمارے لوگ نہیں، کوئی اور لوگ ہیں جنہیں میں جانتا ہوں۔ صحافی نے پوچھا کہ ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی پر چڑھایا گیا، بے نظیر بٹو شہید ہوئیں، نواز شریف کو اقتدار سے نکالا گیا لیکن ان جماعتوں نے جی ایچ کیو کے سامنے احتجاجی کال نہیں دی تو آپ نے ایسی کال کیوں دی؟ اس پر بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ پر امن احتجاج کرنا ہمارا حق ہے، میں نے سب کو پرامن احتجاج کا کہا تھا، میں نے کہا تھا جب مجھے پکڑیں تو آپ نے جی ایچ کیو کے سامنے پرامن احتجاج کرنا ہے۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ظاہر ہے ہمیں جہاں سے مسئلہ ہوگا وہیں احتجاج کریں گے، یہ ہمارا آئینی حق ہے، ہمارے پرامن احتجاج پر ہمیں دہشت گرد بنا دیا گیا۔صحافی نے سوال کیا کہ آپ کے خلاف جتنے بھی کیسز کے فیصلے ہوئے، آپ کو عدالتوں سے ریلیف مل گیا، اب آپ کے اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان ایک ہی ایشو ہے وہ 9 مئی کا ہے، وہ بھی اپنے مؤقف پر قائم ہیں، آپ بھی اپنے مؤقف پر قائم ہیں، کوئی تیسرا راستہ بتائیں تاکہ اس مسئلے کو حل کیا جائے؟ اس پر سابق وزیر اعظم نے کہا کہ میں بھی چاہتا ہوں امن ہو ملک میں استحکام ہو، 9 مئی پر ایک ہی راستہ ہے ہمیں انصاف دیا جائے۔صحافی نے پوچھا کہ مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی کہہ رہے ہیں کہ آپ سے بات کرنے کا وقت ختم ہو چکا ہے، اس پر عمران خان نے جواب دیا کہ میرے پاس بہت وقت ہے، وقت ان کے لیے ختم ہو رہا ہے، ان بے وقوفوں کو سمجھ نہیں آرہی اس حکومت کے پاس 2 ماہ سے زائد کا وقت نہیں ہے، 2 ماہ میں اس حکومت کا دھڑن تختہ ہونے والا ہے، ملک میں بنگلہ دیش سے برے حالات ہیں، اسی لیے کہہ رہا ہوں ان کے نام ای سی ایل پر ڈالے جائیں۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read