اعظم خان کی ضمانت عرضٰی پر الہ آباد ہائی کورٹ میں 10 اکتوبر کو سماعت ہوگی۔
سابق وزیرمحمد اعظم خان کے بیٹے عبداللہ اعظم کو فرضی پاسپورٹ معاملے میں الہ آباد ہائی کورٹ نے شکایت کنندہ آکاش سکسینہ کونوٹس جاری کرکے جواب طلب کیا ہے۔ یہ حکم جسٹس راجیومشرا نے عبداللہ اعظم کی عرضی پردیا ہے، جس میں رامپورکی خصوصی عدالت کے اس حکم کوچیلنج دیا گیا ہے، جس کے تحت سی جے ایم خصوصی عدالت نے پاسپورٹ کی صداقت کے حق میں ثبوت رکھنے کی اجازت عرضی منسوخ کردی ہے۔
اس سے پہلے ہائی کورٹ نے عبداللہ اعظم کی عرضی پرفیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔ حالانکہ شکایت کنندہ کوفریق نہ بنانے کی وجہ سے فیصلہ ملتوی کردیا گیا۔ عرضی گزارکوفریق بنانے کی عرضی قبول کرتے ہوئے عدالت نے آکاش سکسینہ کونوٹس جاری کیا ہے۔ کہا اگرشکایت کنندہ کو فریق نہیں بنایا گیا تودرخواست عرضی قابل سماعت نہیں ہوگی۔
کس حکم کو دیا گیا چیلنج؟
سابق رکن اسمبلی عبداللہ اعظم نے چیف جوڈیشل مجسٹریٹ، رام پور (ایم پی-ایم ایل اے) کے 19 مارچ 2024 کے حکم کوچیلنج کیا ہے، جس میں ان کے پاسپورٹ کی اصلیت پرسوال اٹھاتے ہوئے فوجداری کیس میں کچھ دفاعی ثبوت پیش کرنے کی درخواست کومسترد کردیا گیا تھا۔ اس سے پہلے، اس معاملے میں فیصلہ ہائی کورٹ نے 18 جولائی کومحفوظ کیا تھا، لیکن عدالت کے نوٹس میں آیا کہ اس معاملے میں مخبرآکاش سکسینہ کوفریق نہیں بنایا گیا تھا۔
داخل کی گئی درخواست
دریں اثنا، درخواست گزارکے وکیل نے ایک درخواست دائرکی، جس میں آکاش سکسینہ کوفریق بنانے کی درخواست کی گئی۔ بدھ کے روزدرخواست کوقبول کرتے ہوئے عدالت نے کہا کہ درخواست گزارکے وکیل کی طرف سے فریق بنائے جانے کی درخواست ضروری ہے کیونکہ مخبرکی غیرموجودگی میں سماعت قابل عمل نہیں ہے۔
بھارت ایکسپریس–