Bharat Express

Delhi NCR Home Buyers: دہلی این سی آر میں گھر خریداروں کے لیے سپریم کورٹ کی بڑی راحت، بینک یا مالیاتی ادارے انہیں واجبات کے لیے نہیں کرسکتے  پریشان

گھر خریدنے والوں کو ریلیف دینے کے ساتھ سپریم کورٹ نے بلڈرز کو بھی پھٹکار لگائی ہے۔ عدالت نے واضح کیا ہے کہ اگر بلڈرز نے عدالتی حکم پر عمل نہیں کیا تو ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

دہلی این سی آر میں گھر خریداروں کے لیے سپریم کورٹ کی بڑی راحت، بینک یا مالیاتی ادارے انہیں واجبات کے لیے نہیں کرسکتے  پریشان

دہلی این سی آر میں گھر خریدنے والوں کو سپریم کورٹ سے بڑی راحت ملی ہے۔ سپریم کورٹ نے واضح کیا ہے کہ بینک یا مالیاتی ادارے واجبات کے لیے سودی سبسڈی اسکیم کے تحت مکان خریدنے والے خریداروں کو ہراساں نہیں کرسکتے۔ سپریم کورٹ نے جواب داخل کرنے کے لیے دو ہفتے کا آخری موقع دیا ہے۔ عدالت اس معاملے کی اگلی سماعت 27 ستمبر کو کرے گی۔ دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ وہ آر بی آئی کے رہنما خطوط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بینک کے ذریعہ بلڈر کے کھاتے میں براہ راست قرض کی غیر قانونی تقسیم کا شکار ہیں۔

اس اسکیم کے تحت فلیٹ بک کروانے والوں کو ریلیف

ہائی کورٹ نے اس بنیاد پر رٹ درخواستوں پر غور کرنے سے انکار کر دیا تھا کہ درخواست گزار کے پاس کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ، دیوالیہ اور دیوالیہ پن کوڈ اور ریئل اسٹیٹ ریگولیشن اینڈ ڈیولپمنٹ ایکٹ جیسے قوانین کے تحت متبادل موجود ہیں۔ عدالت نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ ایسے معاملات میں جہاں لوگوں نے انٹرسٹ سبسڈی اسکیم کے تحت فلیٹ بک کرائے ہیں اور انہیں ابھی تک قبضہ نہیں ملا ہے، گھر خریدنے والوں کے خلاف زبردستی کارروائی نہیں کی جاسکتی۔ یہ پابندی نیگوشی ایبل انسٹرومنٹ ایکٹ 1881 کے سیکشن 138 کے تحت موصول ہونے والی شکایات پر بھی لاگو ہوتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:مائیکروسافٹ کا سرور ڈاؤن ہونے سے دنیا بھر میں خوف کی لہر ، ہندوستان میں ہوائی اڈوں پر طیارے رہ گئے کھڑے، آن لائن چیک ان بند

سپریم کورٹ کی بلڈرز کوسرزنش

گھر خریدنے والوں کو ریلیف دینے کے ساتھ سپریم کورٹ نے بلڈرز کو بھی پھٹکار لگائی ہے۔ عدالت نے واضح کیا ہے کہ اگر بلڈرز نے عدالتی حکم پر عمل نہیں کیا تو ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ آپ کو بتا دیں کہ سپریم کورٹ دہلی ہائی کورٹ کے 14 مارچ 2023 کے حکم کے خلاف درخواستوں پر سماعت کر رہی تھی، جس میں کئی گھر خریداروں کی درخواستوں کو خارج کر دیا گیا تھا۔ خریداروں نے بینکوں اور مالیاتی اداروں سے ہدایات مانگی تھیں کہ جب تک انہیں ان کے فلیٹس کا قبضہ نہیں دیا جاتا EMI نہ لیں۔

بھارت ایکسپریس

Also Read