Bharat Express

Delhi Excise Policy Case: کیاانتظار ہوگا ختم، جیل سے باہر آئیں گے سی ایم کیجریوال؟ آج ‘سپریم کا بڑا فیصلہ

سپریم کورٹ کی ویب سائٹ کے مطابق جسٹس سنجیو کھنہ کی سربراہی والی بنچ اس معاملے پر اپنا فیصلہ سنائے گی۔ بنچ میں جسٹس دیپانکر دتہ بھی شامل ہیں۔ اس سے پہلے کیجریوال کی اس درخواست پر سپریم کورٹ میں 17 مئی کو سماعت ہوئی تھی۔

سپریم کورٹ سے ملی اروند کیجریوال کی ضمانت کو عام آدمی پارٹی نے سچائی کی جیت قرار دیا ہے۔

آج 12 جولائی کو سپریم کورٹ دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی درخواست پر اپنا فیصلہ سنائے گی، جس میں انہوں نے شراب پالیسی گھوٹالہ کے تحت منی لانڈرنگ کیس میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی گرفتاری کو چیلنج کیا ہے۔ 21 مارچ کو ای ڈی نے اروند کیجریوال کو گرفتار کیا تھا۔

سپریم کورٹ کی ویب سائٹ کے مطابق جسٹس سنجیو کھنہ کی سربراہی والی بنچ اس معاملے پر اپنا فیصلہ سنائے گی۔ بنچ میں جسٹس دیپانکر دتہ بھی شامل ہیں۔ اس سے پہلے کیجریوال کی اس درخواست پر سپریم کورٹ میں 17 مئی کو سماعت ہوئی تھی۔ تب سپریم کورٹ نے فیصلہ محفوظ رکھتے ہوئے کہا تھا کہ اروند کیجریوال ضمانت کے لیے ٹرائل کورٹ جا سکتے ہیں۔

دہلی ہائی کورٹ نے کہی تھی یہ بات

15 اپریل کو سپریم کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس میں اروند کیجریوال کی گرفتاری کو چیلنج کرنے والی درخواست پر ای ڈی سے جواب طلب کیا تھا۔ اروند کیجریوال نے دہلی ہائی کورٹ کے 9 اپریل کے حکم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ دہلی ہائی کورٹ نے کیس میں کیجریوال کی گرفتاری کو برقرار رکھتے ہوئے کہا کہ اس میں کوئی غیر قانونی نہیں ہے اور ای ڈی کے پاس ان کے بار بار تحقیقات میں شامل ہونے سے انکار کے بعد کوئی آپشن نہیں بچا تھا۔

اروند کیجریوال کو 21 مارچ کو گرفتار کیا گیا تھا

اروند کیجریوال کو ای ڈی نے 21 مارچ کو منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار کیا تھا۔ ایک نچلی عدالت نے انہیں  20 جون کو اس کیس میں ایک لاکھ روپے کے ذاتی مچلکے پر ضمانت دی تھی۔ قابل ذکربا ت یہ ہے کہ ای ڈی نے اگلے دن دہلی ہائی کورٹ کا رخ کیا اور دلیل دی کہ اروند کیجریوال کو ضمانت دینے کا نچلی عدالت کا حکم یک طرفہ اور غلط تھا۔ اروند کیجریوال کو بھی سی بی آئی نے 26 جون کو مبینہ ایکسائز پالیسی گھوٹالے سے متعلق بدعنوانی کے ایک معاملے میں گرفتار کیا تھا۔

بھارت ایکسپریس

Also Read