ہندوؤں پر راہل کا بیان غیر مہذب اور غیر ضروری... دگ وجے سنگھ کے بھائی لکشمن سنگھ نے بھی کی نصیحت
ہندو ہونے کے بیان پر نہ صرف بی جے پی لیڈر لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی پر حملہ کر رہے ہیں ،بلکہ کانگریس میں بھی دراڑ دکھائی دے رہی ہے۔ کانگریس پارٹی کے سینئر لیڈر ڈگ وجے سنگھ کے بھائی لکشمن سنگھ نے راہل گاندھی کے بیان کو مناسب نہیں بتایا ہے۔ لکشمن سنگھ نے اس سلسلے میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ لکھ کر راہل گاندھی کے بیان پر حملہ کیا ہے۔ لکشمن سنگھ نے پارلیمنٹ میں ہندوؤں کے بارے میں راہل گاندھی کے تبصرے کو غیر مہذب اور غیر ضروری قرار دیا ہے۔
संसद में “हिंदुओं”पर की गई टिप्पणी अशोभनीय है और अनावश्यक भी।केवल और केवल जनता और देश से जुड़े मुद्दे उठाना ही उचित होगा। @INCIndia @INCMP
— lakshman singh (@laxmanragho) July 1, 2024
کانگریس لیڈر لکشمن سنگھ نے بھی اپنے سوشل میڈیا پوسٹ میں راہل گاندھی کو نصیحت کی ہے۔ انہوں نے لکھا کہ یہاں صرف اور صرف عوام اور ملک سے جڑے مسائل کو اٹھانا مناسب ہوگا۔
راہل گاندھی نے کیا کہا؟
گزشتہ دن راہل گاندھی نے لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر کے طور پر پہلی بار 90 منٹ کی تقریر کی۔ اس دوران انہوں نے ہندو، منی پور، کسان، اگنی ویر اور این ای ای ٹی پیپر لیک سے متعلق مسائل پر مرکزی حکومت پر حملہ کیا۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ ہر مذہب کہتا ہے کہ ڈرو مت۔ اس کے بعد انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہندو تشدد نہیں پھیلا سکتے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے بی جے پی پر نفرت پھیلانے کا الزام لگایا۔ راہل گاندھی نے کہا کہ بی جے پی ہندو نہیں ہے، بی جے پی کے پاس ہندوتوا کا ٹھیکہ نہیں ہے۔
راہل کے بیان پر پی ایم کا حملہ
راہل گاندھی کا یہ بیان اب متنازعہ ہو گیا ہے۔ ایوان میں وزیر اعظم مودی، وزیر داخلہ امت شاہ اور کئی دوسرے لیڈروں نے جوابی حملہ کیا اور راہل گاندھی سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا۔ بی جے پی کے ساتھ ساتھ مدھیہ پردیش میں کانگریس پارٹی کے لیڈر لکشمن سنگھ نے بھی راہل گاندھی کو نصیحت دی ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے ایوان میں راہل گاندھی کا بیان سننے کے بعد فوری رد عمل کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ تمام ہندو برادریوں کو پرتشدد کہنا بالکل غلط ہے۔ اس کے ساتھ ہی امت شاہ نے راہل گاندھی سے کہا کہ وہ اپنے ہندو بیان پر پوری کمیونٹی سے معافی مانگیں۔
بھارت ایکسپریس