رفح میں اسرائیل کے حملے میں 45 افراد کی ہلاکت پر اقوام متحدہ کے سربراہ برہم، اسرائیلی وزیراعظم نے اپنی غلطی تسلیم کر لی
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوترس نے رفح شہر پر اسرائیلی فوج کے حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس حملے میں کئی بے گناہ شہری مارے گئے، جو محض جنگ سے بچنے کے لیے پناہ لے رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ یہ دہشت گردی اب ختم ہونی چاہیے۔ حال ہی میں اسرائیل میں رفح پر حملے میں 45 افراد ہلاک اور 200 زخمی ہو چکے ہیں۔
اقوام متحدہ کے سربراہ نے اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کی
سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ایک پوسٹ میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوترس نے لکھا، ‘میں اسرائیل کے اس اقدام کی شدید مذمت کرتا ہوں، جس میں کئی بے گناہ شہری مارے گئے ۔جو جنگ کی صورتحال سے محض پناہ لئے ہوئےتھے۔ غزہ میں اب کوئی محفوظ جگہ نہیں ہے اور یہ دہشت گردی بند ہونی چاہیے۔ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے سربراہ وولکر ترک نے بھی اسرائیلی حملے کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ پناہ گزینوں کے کیمپوں سے آنے والی تصاویر خوفناک ہیں اور اسرائیل کے لڑائی کے طریقوں میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔ اسرائیل اور حماس کی جنگ میں اب تک بڑی تعداد میں عام شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔
اسرائیل کا دعویٰ – حماس کے دو اعلیٰ کمانڈر مارے گئے
اسرائیلی فوج نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے حملے میں حماس کے دو اعلیٰ عہدیدار مارے گئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے دونوں کی شناخت بھی ظاہر کر دی ہے۔ اسرائیل نے کہا ہے کہ اس کے حملے میں ہلاک ہونے والے حماس کے سرکردہ رہنماؤں کی شناخت یاسین رابعہ اور خالد نجر کے نام سے ہوئی ہے۔
یہ اسرائیلی حملہ حماس کے تل ابیب پر راکٹ حملے کے بعد ہوا ہے ۔جس میں حماس نے تل ابیب پر آٹھ راکٹ فائر کیے تھے۔
اسرائیلی وزیراعظم نے اپنی غلطی تسلیم کر لی
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے رفح پر حملے کو غلطی قرار دیتے ہوئے تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ پیر کو اسرائیلی پارلیمنٹ کنیسٹ سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا کہ ہم اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کرتے ہیں جو بے گناہ ہیں ،نہیں کوئی نقصان نہ پہنچے ،لیکن بدقسمتی سے یہ دردناک غلطی کل رات ہوئی اور ہم اس معاملے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔
بھارت ایکسپریس