کیا نئی دہلی ریلوے اسٹیشن بند ہونے جا رہا ہے؟ کیا ٹرینیں نئی دہلی اسٹیشن سے منتقل کی جائیں گی؟ کیا مسافروں کو نئی دہلی کے بجائے دوسرے اسٹیشنوں سے ٹرینیں پکڑنی ہوں گی۔؟ اس طرح کی بہت سی خبریں ان دنوں میڈیا اور سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہیں۔ ان خبروں کو پڑھنے کے بعد مسافروں میں بھی الجھن پیدا ہو رہی ہے کہ اسٹیشن کب بند ہونے والا ہے۔اسی دوران کچھ مسافر اسٹیشن پر پوچھ گچھ بھی کر رہے ہیں۔ ان خبروں میں کتنی صداقت ہے؟ ریلوے حکام نے خود بتادیا ہے۔
دراصل انڈین ریلوے امرت بھارت ریلوے اسٹیشنوں کے تحت ملک میں تقریباً 1100 ریلوے اسٹیشنوں کو دوبارہ تیار(ری ڈیولپ) کر رہا ہے۔ اس میں ملک بھر کے بڑے اسٹیشنوں کے ساتھ ساتھ بہت سے چھوٹے ریلوے اسٹیشن بھی شامل ہیں۔ سال کے آخر تک کئی اسٹیشنوں سے ٹرینیں بھی چلنا شروع ہو جائیں گی۔جن اسٹیشنوں کو دوبارہ تیار کیا جا رہا ہے ان میں روف پلازہ، انٹر موڈل کنیکٹیویٹی، بچوں کے کھیلنے کا علاقہ، کیوسک، لفٹ،ویٹنگ روم ، فوڈ کورٹ وغیرہ شامل ہیں۔ نیز، انہیں ماحول اور معذوروں کے لیے دوستانہ بنایا جائے گا۔ ان اسٹیشنوں کے ڈیزائن میں مقامی ثقافت اور ورثے کا بھی خاص خیال رکھا جائے گا۔اس کے تحت نئی دہلی اسٹیشن کو بھی دوبارہ تیار کیا جا رہا ہے۔ اس اسٹیشن سے روزانہ تقریباً 300 ٹرینیں چلتی ہیں اور تقریباً 6 لاکھ مسافر وہاں سفر کرتے ہیں۔ زیادہ تر ٹرینیں صبح دہلی پہنچتی ہیں اور شام کو واپس جاتی ہیں۔
اب سوال یہ ہے کہ کیا نئی دہلی ریلوے اسٹیشن کو ری ڈیولپ کرنے کیلئے بند کیا جارہا ہے؟انڈین ریلوے اور ناردرن ریلوے کے سرکاری ذرائع کے مطابق نئی دہلی اسٹیشن کو دوبارہ ترقی کے لیے مکمل طور پر بند کرنے کی خبریں غلط ہیں۔ البتہ اگر ضروری ہوا تو کام شروع ہونے کے بعد اسٹیشن کا کچھ حصہ ضرور بند کیا جا سکتا ہے۔ ان تمام اسٹیشنوں کو بند نہیں کیا گیا جو اس وقت دوبارہ تیار ہو رہے ہیں۔ وہاں سے ٹرینیں چل رہی ہیں۔ پریاگ راج اسٹیشن اس کی سب سے بڑی مثال ہے۔ اگلے سال یہاں کمبھ بھی منعقد ہوگا، لیکن اسٹیشن سے ٹرینوں کی آمدورفت نہیں روکی جائے گی۔ اسی طرح نئی دہلی اسٹیشن کو بند کیے بغیر اسے دوبارہ تیار کیا جائے گا، تاکہ مسافروں کو کسی قسم کی دقت کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
بھارت ایکسپریس۔