Bharat Express

Indian Railway

جہازوں کی نقل و حرکت کے لیے نئے پل کے آپریشن کی ٹیکنالوجی کا حوالہ دیتے ہوئے کمار نے کہا کہ ورٹِکل لفٹ کی وجہ سے 63 میٹر کی پوری افقی چوڑائی نیویگیشن کے لیے دستیاب ہوگی۔

ٹی ایم ایچ کائنیٹ ریلوے سلوشنز میں ایک بڑا اسٹیک ہولڈر ہے، جس نے 1,920 وندے بھارت سلیپر کوچ تیار کرنے اور 35 سال تک ان کی دیکھ بھال کے لیے ہندوستانی ریلوے کے ساتھ تقریباً 55,000 کروڑ روپے کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔

کووچ سسٹم کی تنصیب کا سال 2030 تک ایکشن پلان بنایا گیا ہے۔ اس کا مقصد تمام یونٹس کو کور کرنا ہے تاکہ مسافر محفوظ رہ سکیں۔ اس وقت لوکو کووچ اور ٹریک سائیڈ کا کام جاری ہے

مال بردار ٹریفک کی روایتی ریلوے روٹس سے ڈی ایف سی کی طرف مسلسل تبدیلی آئی ہے۔ مثال کے طور پرجولائی میں  ڈی ایف سی نے ریلوے کا تقریباً 10 فیصد مال بردار کیا، جو کہ اکتوبر تک بڑھ کر 13 فیصد ہو گیا ہے۔

ریلوے نے اس نوٹیفکیشن میں کہا ہے کہ یکم نومبر 2024 سے ٹرینوں میں پیشگی ریزرویشن کے لیے موجودہ وقت کی حد 120 دن سے کم کر کے 60 دن کر دی جائے گی (سفر کی تاریخ کے علاوہ)۔

مرکزی وزیر نے کہا کہ آج کابینہ کی میٹنگ میں لیا گیا سب سے بڑا فیصلہ کسانوں کی آمدنی بڑھانے اور متوسط ​​طبقے کے لوگوں کو خوراک کی حفاظت کو یقینی بنانے سے متعلق ہے۔

صاحب گنج کے ایس پی امت کمار سنگھ نے کہا کہ جیسا کہ آپ سب جانتے ہیں، این ٹی پی سی کی خصوصی ریلوے لائن کو نقصان پہنچا ہے۔ یہاں ریلوے ٹریک ٹوٹا ہوا ہے۔ ہم اس کی تحقیقات کر رہے ہیں، اور متعلقہ ٹیم بھی آ رہی ہے۔

ٹرین پٹری سے اترنے کی وجہ سے دہلی کی طرف جانے والا ٹریک متاثر ہوا ہے۔ ریلوے کے مطابق 15 سے زائد ٹرینیں متاثر ہوئی ہیں۔ معلومات کے مطابق مال گاڑی ورنداون روڈ اسٹیشن سے 800 میٹر آگے پٹری سے اتر گئی۔

ڈاؤن مگدھ ایکسپریس ٹرین (ٹرین نمبر 20802) حادثے کا شکار ہوگئی ہے۔ ٹرین دو حصوں میں بٹ گئی ہے۔ یہ حادثہ ڈومراؤں سے کھلنے کے کچھ دیر بعد پیش آیا۔ موقع پر مقامی لوگوں کی بڑی بھیڑ جمع ہوگئی۔ اطلاع ملنے کے بعد ضلع انتظامیہ اور ریلوے حکام موقع پر پہنچ گئے۔

ویسٹ سنٹرل ریلوے کے سی پی آر او ہرشت شریواستو نے معلومات دیتے ہوئے بتایا کہ ٹرین 2291 اندور سے جبل پور آرہی تھی۔ ٹرین جبل پور پلیٹ فارم نمبر 6 کی طرف جارہی تھی۔ ٹرین رکنے ہی والی تھی کہ اچانک اس کی دو بوگیاں پٹری سے اتر گئیں۔