Bharat Express

NDLS Stampede: انتظامیہ کی لاپرواہی سے ہوا اسٹیشن پر دردناک حادثہ،ایک گھنٹے میں 1500ٹکٹ، نہ کوئی چیکنگ اور آخری وقت میں بدلا پلیٹ فارم

ایک اور بڑا مسئلہ یہ تھا کہ بغیر ٹکٹ مسافروں کی بڑی تعداد پلیٹ فارم پر آ گئی تھی۔ کنفرم ٹکٹ والے مسافر بھی ٹرین میں سوار ہونے کی کوشش کر رہے تھے لیکن یہاں تک کہ جنرل بوگیاں اور اے سی بوگیاں بھی پوری طرح سے بھری ہوئی تھیں۔

ہفتہ کی رات نئی دہلی ریلوے اسٹیشن پر جو کچھ ہوا وہ ایک ایسا سانحہ تھا جس نے سب کو خوفزدہ کردیا ہے۔ بھاری ہجوم کی وجہ سے بھگدڑ مچنے سے 18 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے اور درجنوں زخمی ہو گئے۔ حادثے کا یہ منظر دل دہلا دینے والا تھا۔ زخمیوں کو فوری طور پر لوک نائک جئے پرکاش نارائن اسپتال اور لیڈی ہارڈنگ میڈیکل کالج میں داخل کرایا گیا۔ جاں بحق ہونے والوں میں 9 خواتین، 4 مرد اور 5 بچے شامل ہیں۔ اس واقعہ کی وجہ انتظامی لاپرواہی اور ہجوم کا انتظام نہ ہونا بتایا جاتا ہے۔

سنیچر کی رات پریاگ راج مہاکمبھ جانے والے مسافروں کی بڑی بھیڑ اسٹیشن پر جمع ہوگئی تھی۔ ریلوے انتظامیہ نے ہر گھنٹے میں تقریباً 1500 جنرل ٹکٹ فروخت کیے لیکن انٹری گیٹ پر مسافروں کی کوئی چیکنگ نہیں ہوئی۔ پلیٹ فارم نمبر 12، 13، 14 اور 15 پر صورتحال اتنی خراب تھی کہ ہر طرف ہجوم کا سیلاب تھا۔ جنرل ڈبے میں جگہ محدود ہونے کے باوجود ضرورت سے زیادہ ٹکٹ فروخت ہوئے۔ اس سے پلیٹ فارمز پر افراتفری کا ماحول پیدا ہو گیا۔ ہجوم بے قابو ہو گیا، اور ایک چھوٹی سی پریشانی موت کے اس ہولناک منظر کا باعث بنی۔

ایک عینی شاہد نے بتایا کہ پلیٹ فارم کی سیڑھیوں پر بھگدڑ شروع ہوئی۔ اس نے کہاکہ ہم چھپرا جانے کے لیے سیڑھیاں اتر رہے تھے۔ سب کچھ معمول کے مطابق تھا، لیکن اچانک ایک ہجوم جمع ہوگیا۔ میری ماں گر گئی، اور لوگ اسے روندتے ہوئے آگے بڑھ گئے۔اس واقعے کی بڑی وجہ ریلوے کی جانب سے پلیٹ فارم تبدیل کرنے کا اچانک اعلان تھا۔ اس سے پہلے مسافروں کو بتایا گیا تھا کہ پریاگ راج جانے والی خصوصی ٹرین پلیٹ فارم نمبر 14 سے روانہ ہوگی۔ لیکن جب پلیٹ فارم 16 سے ٹرین  کے وقت پر روانہ ہونے کا اعلان ہوا تو لوگ تیزی سے بھاگنے لگے۔ یہ افراتفری بھگدڑ میں بدل گئی۔ لوگ پلیٹ فارم کی سیڑھیوں پر گرتے ، کچلے اور مرتے چکے گئے۔ہندوستانی فضائیہ کے سارجنٹ اجیت نے کہا کہ ہجوم پر قابو پانے کے لیے کوئی پولیس یا ریلوے اہلکار وہاں موجود نہیں تھا۔ اس نے مدد کرنے کی پوری کوشش کی لیکن ہجوم اتنا بڑا تھا کہ کسی کو روکنا ناممکن تھا۔

بغیر ٹکٹ مسافروں کا ہنگامہ

ایک اور بڑا مسئلہ یہ تھا کہ بغیر ٹکٹ مسافروں کی بڑی تعداد پلیٹ فارم پر آ گئی تھی۔ کنفرم ٹکٹ والے مسافر بھی ٹرین میں سوار ہونے کی کوشش کر رہے تھے لیکن یہاں تک کہ جنرل بوگیاں اور اے سی بوگیاں بھی پوری طرح سے بھری ہوئی تھیں۔ انٹری پوائنٹس پر کوئی سیکورٹی چیک نہیں تھا جس کی وجہ سے بغیر ٹکٹ کے مسافر آسانی سے اسٹیشن میں داخل ہو سکتے تھے۔ یہاں تک کہ پلیٹ فارم ٹکٹ بھی دستیاب نہیں تھے جس کی وجہ سے صورتحال مزید خراب ہوگئی۔

یہ حادثہ ظاہر کرتا ہے کہ ہجوم کے انتظام اور ڈیزاسٹر کنٹرول کو ہلکے سے لینا مہلک ہو سکتا ہے۔ اگر پلیٹ فارم کی تبدیلیوں کے بارے میں اعلانات سوچ سمجھ کر کیے جاتے اور انٹری پوائنٹس پر ٹکٹوں کی جانچ پڑتال کی جاتی تو شاید اتنی جانیں بچائی جا سکتی تھیں۔ اس واقعے نے کئی خاندانوں کے خواب چکنا چور کر دیے ہیں اور امید کی جا رہی ہے کہ مستقبل میں ایسے سانحات کی روک تھام کے لیے سخت اقدامات کیے جائیں گے۔

بھارت ایکسپریس۔



بھارت ایکسپریس اردو، ہندوستان میں اردوکی بڑی نیوزویب سائٹس میں سے ایک ہے۔ آپ قومی، بین الاقوامی، علاقائی، اسپورٹس اور انٹرٹینمنٹ سے متعلق تازہ ترین خبروں اورعمدہ مواد کے لئے ہماری ویب سائٹ دیکھ سکتے ہیں۔ ویب سائٹ کی تمام خبریں فیس بک اورایکس (ٹوئٹر) پربھی شیئر کی جاتی ہیں۔ برائے مہربانی فیس بک (bharatexpressurdu@) اورایکس (bharatxpresurdu@) پرہمیں فالواورلائک کریں۔ بھارت ایکسپریس اردو یوٹیوب پربھی موجود ہے۔ آپ ہمارا یوٹیوب چینل (bharatexpressurdu@) سبسکرائب، لائک اور شیئر کرسکتے ہیں۔

Also Read