حفاظتی وجوہات کی وجہ سے بھارت جوڑو یاترا چھوڑ نکلے راہل گاندھی، آگے بڑھے کارکنان
Rahul Gandhi : جموں اور کشمیر میں چل رہی راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا کچھ وقت کے لئے بانہال میں روک دی گئی تھی۔ جمعہ 28 جنوری کو یاترا بانہال میں کچھ دیر کے لئے روک دی گی تھی۔ کانگریس نے سیکورٹی نہیں ملنے کا الزام لگایا ہے۔ اس سب کے بیچ راہل گاندھی یاترا چھوڑ کر چلے گئے، بھارت چھوڑو یاترا ورکروں (کارکنان) کے ساتھ آگے بڑھی۔
بانہال پہنچنی
بھارت جوڑو یاترا آج جموں و کشمیر کے رامبن سے روانہ ہو کر اننت ناگ پہنچے گی۔ اس دوران کانگریس کا الزام ہے کہ یاترا میں سیکورٹی فراہم نہیں کی جا رہی ہے۔ جس کی وجہ سے یاترا کو روکنا پڑا۔ پارٹی کا کہنا ہے کہ سیکورٹی کے بغیر آگے بڑھنا خطرے سے خالی نہیں ہے۔
اس دوران بڑی تعداد میں ترنگا تھامے کانگریس ورکروں اور لیڈرراہل گاندھی کے ساتھ پدیاترا کرتے نظر آئے۔ بانہال میں حموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے نائب صدرعمرعبداللہ بھی بھارت جوڑو یاترا میں شامل ہوئے۔ راہل کی طرح سفید ٹی شرٹ پہنے عمر عبداللہ نے کانگریس پارٹی کے ہزاروں ورکروں کے ساتھ راہل کے ساتھ پدیاترا میں حصہ لیا ہے۔
سری نگر سے 120 کلومیٹر دور بانہال پہنچنے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمر نے کہا، ’’بھارت جوڑو یاترا کا مقصد راہل گاندھی کی شبیہ کو بہتر بنانا نہیں ہے، بلکہ ملک کے موجودہ حالات میں تبدیلی لانا ہے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس یاترا میں شامل ہو رہے ہیں کیونکہ انہیں ملک کی شبیہ کی زیادہ فکر ہے۔
بھارت جوڑو یاترا جمعرات کو یوم جمہوریہ کے پیش نظر ایک دن کےگیپ کے بعد جمعہ کی صبح بانہال سے دوبارہ شروع ہوئی۔ جموں سری نگر قومی شاہراہ پر لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے بدھ کو رامبن میں یاترا روکنی پڑی۔’بھارت یاتری’ قاضی گنڈ کے راستے بانہال کے راستے وادی کشمیر میں داخل ہوں گے اور ضلع اننت ناگ کے خانابل پہنچیں گے، جہاں وہ رات کے لیے رکیں گے۔ . بھارت جوڈو یاترا، جو 7 ستمبر 2022 کو تامل ناڈو کے کنیا کماری سے شروع ہوئی، پنجاب کے راستے جموں و کشمیر میں داخل ہوئی۔ یاترا 30 جنوری کو ختم ہوگی، جب راہل سری نگر میں کانگریس ہیڈکوارٹر پر ترنگا لہرائیں گے اور شیر کشمیر کرکٹ اسٹیڈیم میں ایک جلسہ عام سے خطاب کریں گے۔
-بھارت ایکسپریس