وزیر اعظم نریندر مودی اتر پردیش کی بارہ بنکی لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی امیدوار کوشل کشور کی حمایت میں ایک انتخابی ریلی میں پہنچے۔ یہاں انہوں نے کہا کہ 4 جون زیادہ دور نہیں ہے۔ آج پورا ملک اور پوری دنیا جانتی ہے کہ یہ مودی حکومت کے لیے ہیٹ ٹرک ثابت ہونے والی ہے۔ نئی حکومت میں مجھے غریبوں، نوجوانوں، خواتین، کسانوں کے لیے بہت سے بڑے فیصلے لینے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک طرف بی جے پی-این ڈی اے اتحاد ہے جو قومی مفاد کے لئے وقف ہے اور دوسری طرف انڈیا اتحاد ہے جو ملک میں عدم استحکام پیدا کرنے کے لئے میدان میں ہے۔ جوں جوں انتخابات کا وقت آ رہا ہے، یہ انڈیا اتحادتاش کے پتوں کی طرح بکھرنے لگے ہیں۔ پی ایم مودی نے مزید کہا کہ ببوا جی یعنی یہاں کے سماجوادی شہزادے نے اب ایک نئی بواکی پناہ لی ہے۔ ان کی نئی بوا بنگال میں ہیں۔ اب بنگال سے ان کی بوا نے انڈیا اتحاد والوں سے کہا ہے کہ میں آپ کو باہر سے سپورٹ کروں گی۔ اس اتحاد کی ایک اور جماعت نے دوسری پارٹی سے کہا ہے کہ پنجاب میں ہمارے خلاف کوئی بات کرے تو ہوشیار رہیں۔ یہ سبھی وزیر اعظم کے عہدے کے لیے بھی مونگیری لال کو پیچھے چھوڑ رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا، ‘کانگریس کے ایک لیڈر نے کہا کہ رائے بریلی کے لوگ وزیر اعظم کا انتخاب کریں گے۔ یہ سن کر سماج وادی شہزادے کا دل ٹوٹ گیا، نہ صرف آنسو نکلے بلکہ ان کے دل کی تمام خواہشات بھی دھل گئیں۔ عوام کو مخاطب کرتے ہوئے پی ایم مودی نے کہا کہ آپ کو ایسے ممبران پارلیمنٹ کی ضرورت ہے جو آپ کے لیے کام کریں اور اچھا کریں۔ ہمیں ایسے ایم پی کی ضرورت ہے جو علاقے کی ترقی کریں اور مودی کو 5 سال تک گالی نہ دیں۔ اس کے لیے آپ کے پاس صرف ایک آپشن ہے – کمل۔ نریندر مودی نے عوام سے کہا کہ کیا آپ 100 سی سی انجن سے 1000 سی سی کی رفتار حاصل کر سکتے ہیں؟ اگر آپ ترقی کی تیز رفتار چاہتے ہیں تو صرف ایک مضبوط حکومت ہی دے سکتی ہے، صرف بی جے پی حکومت ہی دے سکتی ہے۔
ایس پی-کانگریس والے رام مندر پر بلڈوزر چلوادیں گے
اپوزیشن کو نشانہ بناتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا کہ رام نومی کے دن ایس پی کے ایک سینئر لیڈر نے کہا کہ رام مندر بے کار ہے۔ اس کے ساتھ ہی کانگریس رام مندر پر سپریم کورٹ کے فیصلے کو پلٹنے کی تیاری کر رہی ہے۔ ان کے لیے صرف ان کا خاندان اور اقتدار ہی اہمیت رکھتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر ایس پی-کانگریس والے حکومت میں آئے تو وہ رام للا کو دوبارہ ٹینٹ میں بھیج دیں گے اور مندر پر بلڈوزر چلوا دیں گے۔ ایس پی-کانگریس کے لیے اس کے ووٹ بینک سے بڑی کوئی چیز نہیں ہے۔ لیکن، جب میں ان کو بے نقاب کرتا ہوں، وہ بے چین ہو جاتے ہیں۔ وہ کچھ بھی بولنا شروع کر دیتے ہیں، گالیاں دینا شروع کر دیتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب آئین بنایا گیا تو دستور ساز اسمبلی نے فیصلہ کیا تھا کہ مذہب کی بنیاد پر کوئی ریزرویشن نہیں ہوگا۔ لیکن، 10 سال پہلے ان لوگوں (کانگریس) نے مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن دینے کی کوشش کی تھی۔ انہوں نے کرناٹک میں بھی ایسا کیا ہے۔ وہاں انہوں نے راتوں رات تمام مسلمانوں کو او بی سی بنا دیا۔ انہوں نے وہاں او بی سی کو دیئے گئے ریزرویشن کا بڑا حصہ لوٹ لیا۔لالو پرساد یادو پر ان کا نام لیے بغیر نشانہ لگاتے ہوئے پی ایم مودی نے کہا کہ وہ بہار کے چارہ گھوٹالے کے چیمپئن ہیں، جو اس وقت صحت کا بہانہ بنا کر جیل سے باہر گھوم رہے ہیں۔ وہ یہاں تک کہہ رہے ہیں کہ مسلمانوں کو اب مکمل ریزرویشن ملنا چاہیے۔ اس کا مطلب ہے کہ دلتوں، قبائلیوں اور پسماندہ لوگوں کو کچھ نہیں ملے گا۔
بھارت ایکسپریس۔