Bharat Express

WIPL 2023: پانچ ٹیمیں 4670 کروڑ میں فروخت، خواتین کی آئی پی ایل کی بولی، مردوں کے آئی پی ایل کا 15 سال پرانا ریکارڈ توڑ دیا

بی سی سی آئی نے بدھ 25 جنوری کو لیگ کی نئی 5 فرنچائزز کا اعلان کیا، جس میں احمد آباد کے نام پر سب سے زیادہ بولی لگائی گئی ہے۔

5 ٹیمیں 4670 کروڑ میں فروخت، خواتین کی آئی پی ایل کی بولی

WIPL 2023: آئی پی ایل کی تین ٹیموں اور دو نئے آنے والوں نے خواتین کی پانچ آئی پی ایل ٹیموں کو حاصل کرنے کے لیے مشترکہ طور پر تقریباً 4670 کروڑ روپے خرچ کیے ہیں۔ ہندوستانی خواتین کرکٹ نے اس دن کا طویل انتظار کیا ہے۔ بی سی سی آئی نے بدھ 25 جنوری کو لیگ کی نئی 5 فرنچائزز کا اعلان کیا، جس میں احمد آباد کے نام پر سب سے زیادہ بولی لگائی گئی ہے۔ بی سی سی آئی کے سکریٹری جئے شاہ نے ٹویٹ کیا ہے کہ ویمنس آئی پی ایل کا آفیشل نام اب بدل کر ویمنس پریمیئر لیگ (ڈبلیو پی ایل) کر دیا گیا ہے۔ میں آپ کو بتاتا چاہتا ہوں کہ، ویمنس پریمیئر لیگ کے پہلے سیزن میں جو پانچ ٹیمیں داخل ہوں گی وہ ممبئی، احمد آباد، بنگلورو، لکھنؤ اور دہلی ہوں گی۔

5 ٹیمیں ہوئیں 4670 کروڑ روپے میں فروخت

اڈانی اسپورٹس لائن PVT.LTD، احمد آباد، 1289 کروڑ روپے

انڈیا ون اسپورٹس PVT.LTD (ریلائنس گروپ)، ممبئی، 912.99 کروڑ

Royal Challengers Sports PVT.LTD، بنگلورو، 901 کروڑ

جے ایس ڈبلیو جی ایم آر کرکٹ پرائیویٹLTD، دہلی، 810 کروڑ

کیپری گلوبل ہولڈنگز PVT.LTD، لکھنؤ، 757 کروڑ

مردوں کے آئی پی ایل کا 15 سال پرانا ریکارڈ

سال 2008 میں، آئی پی ایل کی 8 ٹیمیں (اگلے 10 سالوں کے لیے) 723.59 ملین ڈالر (تقریباً 5905 کروڑ بھارتی روپے) میں فروخت ہوئیں۔ تاہم، 2008 میں، ہندوستانی روپے میں ایک امریکی ڈالر کی قیمت تقریباً 44 روپے تھی۔ اس کے مطابق 2008 میں مردوں کے آئی پی ایل کی 8 ٹیمیں تقریباً 3185 کروڑ روپے میں فروخت ہوئیں۔

پہلے 3 سال میں کھیلے جائیں گے 22 میچ

خواتین آئی پی ایل کے 2023 سے 2025 تک کے فارمیٹ کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ 2023 سے 2025 تک ہر سال لیگ میں 22 میچز کھیلے جائیں گے۔ 2026 میں ٹیموں کی تعداد 5 سے بڑھا کر 6 اور میچز کی تعداد 22 سے بڑھا کر 34 کر دی جائے گی۔ ٹیموں کے پاس 12 کروڑ کی بجائے 18 کروڑ کا پرس ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں- former PCB Chairman Ramiz Raja’s big allegation on BCCI: رمیز راجہ کا بی سی سی آئی افسران پر بڑا الزام، کہا- ہندوستان میں سب بی جے پی مائنڈسیٹ

ایک ٹیم میں 5 غیر ملکی کھلاڑی ہوں گے

ایک ٹیم میں 5 غیر ملکی کھلاڑی کھیلے جا سکتے ہیں۔ اس میں سے 4 ٹیسٹ کھیلنے والے ممالک جبکہ ایک کھلاڑی ایسوسی ایٹ ملک سے ہوگا۔ ایسوسی ایٹ ملک کے کھلاڑی کی عدم موجودگی میں ٹیم میں صرف 4 غیر ملکی کھلاڑیوں کو رکھا جا سکتا ہے۔ بتا دیں کہ مردوں کے آئی پی ایل کی ایک ٹیم میں 4 غیر ملکی کھلاڑی کھیل سکتے ہیں۔ ایسوسی ایٹ ملک کے کھلاڑیوں کا ہونا ضروری نہیں ہے۔

10 کروڑ کی انعامی رقم

5 ٹیموں کے ٹورنامنٹ میں 20 لیگ میچز ہوں گے۔ تمام میچ ممبئی کے بریبورن اور ڈی وائی پاٹل اسٹیڈیم میں کھیلے جائیں گے۔ ہر ٹیم دوسری ٹیموں کے خلاف 2-2 میچ کھیلے گی۔ پوائنٹس ٹیبل پر سرفہرست ٹیم فائنل میں جائے گی جبکہ دوسرے اور تیسرے نمبر پر آنے والی ٹیمیں ایلیمینیٹر کھیلیں گی۔ ایلیمینیٹر جیتنے والی ٹیم فائنل میں جائے گی اور ہارنے والی ٹیم تیسری پوزیشن حاصل کرے گی۔ جیتنے والی ٹیم کو 6 کروڑ، رنر اپ کو 3 کروڑ اور تیسرے نمبر پر آنے والی ٹیم کو 1 کروڑ روپے دیئے جائیں گے۔ اس طرح مجموعی طور پر 10 کروڑ روپے انعامی رقم کے طور پر تقسیم کیے جائیں گے۔

تیسری ویمنس فرنچائز ٹی 20 لیگ

بی سی سی آئی کی جانب سے شروع کی جانے والی خواتین کی آئی پی ایل ہندوستان میں خواتین کی کرکٹ کے لیے ایک بڑے انقلاب کی مانند ہے۔ انگلینڈ اور آسٹریلیا کے بعد بھارت خواتین کی فرنچائز لیگ شروع کرنے والا تیسرا ملک ہے۔ آسٹریلیا کی خواتین کی بگ بیش کا آغاز 2015 میں ہوا تھا جبکہ ویمنز دی ہنڈریڈ لیگ کا آغاز 2022 میں انگلینڈ میں کیا گیا تھا۔ خواتین کا آئی پی ایل فروری کے آخری ہفتے یا مارچ کے پہلے ہفتے میں شروع ہو سکتا ہے۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read