دہلی میونسپل کارپوریشن کو بچانے کے لیے بی جے پی قیادت خود ہوئی سرگرم
سبودھ جین ، 09 نومبر 2022
ڈھائی دہائیوں سے دہلی اسمبلی میں کمل نہ کھلانے والی بھارتیہ جنتا پارٹی نے دہلی میونسپل کارپوریشن کے اپنے قلعے کو محفوظ رکھنے کے لیے پوری طاقت جھونک دی ہے۔ جس کے باعث قومی قیادت نے اس بار امیدواروں کے انتخاب کے لیے رائے شماری کی کمان بھی سنبھال لی۔ ذرائع کی مانیں تو قومی تنظیم کے جنرل سیکرٹری اس بار امیدواروں کے انتخاب کے عمل کی خود نگرانی کر رہے ہیں۔ جس کی وجہ سے اپنے پسندیدہ کو ٹکٹ دلانے کا دعویٰ کرنے والے رہنماؤں کی خواہشات بھی خاک میں مل سکتی ہیں۔
دھڑے بندی سے پریشان دہلی بی جے پی
غور طلب ہے کہ دھڑے بندی سے لڑنے والی دہلی بی جے پی جبری کیڈر کے باوجود مسلسل کمزور ہوتی جارہی ہے۔ پارٹی کے پاس اتنا مضبوط اور مقبول چہرہ بھی نہیں ہے، جس کے زور پر وہ دہلی کو فتح کرنے کا دعویٰ بھی کر سکے۔ حقیقت یہ بھی ہے کہ دہلی بی جے پی اپنے طور پر ایک بار بھی اروند کیجریوال کو شکست نہیں دے پائی ہے جو اس کی قومی قیادت کے براہ راست چیلنج ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ پچھلے کئی مہینوں سے اسے عام آدمی پارٹی کو گھیرنے کے لیے اپنے قومی لیڈروں کو میدان میں اتارنے پر مجبور ہونا پڑا۔
رائے شماری سے کیا جائے گا امیدواروں کا انتخاب
اب جب کہ ٹیم کیجریوال وزیر اعظم نریندر مودی کے گڑھ گجرات میں بی جے پی کے لیے ایک چیلنج بنتی دکھائی دے رہی ہے، قومی قیادت دہلی میونسپل کارپوریشن کے قلعے کو بچانے کے لیے میدان میں آگئی ہے۔ پارٹی ذرائع کی مانیں تو ہر الیکشن سے قبل کارکنوں کو الجھانے کے لیے ان کے سامنے رائے شماری کا ہنگامہ کھیلا جاتا تھا۔ لیکن جب امیدواروں کی فہرست سامنے آتی تو کہانی مختلف نظر آتی ہے۔ لیکن اس بار قومی قیادت نے کسی گڑبڑ سے بچنے کے لیے رائے شماری کی کمان بھی اپنے ہاتھوں میں سنبھال لی ہے۔
قومی رہنماؤں کے ہاتھ میں رہی رائے عامہ کی کمان
دہلی بی جے پی کے تمام 14 تنظیمی اضلاع کو دو حصوں میں تقسیم کرنے کے بعد، تمام 28 حصوں میں رائے شماری کی کمان قومی رہنماؤں کو سونپ دی گئی ہے۔ جس میں قومی جنرل سکریٹری ونود تاوڑے، دلیپ سائکیا، ڈی پورندیشوری، قومی سکریٹری سنیل دیودھر، اروند مینن، وائی ستیہ کمار، ایم پی سروج پانڈے، لکشمی کانت واجپئی، کسان مورچہ کے صدر راجکمار چاہر، یووا مورچہ کے صدر تیجسوی سوریا، اقلیتی مورچہ کے صدر جمال صدیقی، آئی ٹی سیل کے سربراہ امت مالویہ اور ایس سی ایس ٹی کمیشن کے چیئرمین بیجے سونکر جیسے دیگر رہنما شامل تھے۔
قومی تنظیم کے جنرل سیکرٹری کو سونپی گئی رپورٹ
ہر قومی لیڈر کے ساتھ دہلی بی جے پی کے دو لیڈر تھے لیکن صرف حلیف کی حیثیت سے۔ ذرائع کے مطابق ان تمام نے اپنی رپورٹ منگل کی شب قیادت کو پیش کر دی۔ جسے قومی تنظیم کے جنرل سکریٹری بی ایل سنتوش کو بھیج دیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ان کے حلقے کے تمام ایم ایل ایز سے ممکنہ امیدواروں کے نام بھی مانگے گئے ہیں۔ پارٹی کے ایک سینئر لیڈر کے مطابق ریاستی انچارج، شریک انچارج، صدر، تنظیم جنرل سکریٹری، سابق صدور کی انتخابی کمیٹی امیدواروں کے انتخاب کا حتمی فیصلہ کرے گی۔ عام طور پر ارکان پارلیمنٹ بھی اس میں ملوث ہوتے ہیں، لیکن اس بار انہیں الیکشن کمیٹی میں شامل کرنے کے بجائے ایم ایل اے کی طرح ان سے ممکنہ امیدواروں کے نام پوچھے جا سکتے ہیں۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ اس بار تنظیم کے کارکنوں اور عہدیداروں سے موصول ہونے والی سفارشات کی بنیاد پر امیدواروں کے انتخاب کا فیصلہ قومی قیادت خود کرے گی۔