مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی۔ (تصویر: اے این آئی)
لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کی ووٹنگ کے بعد ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کی سربراہ اور مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے مودی حکومت اور مرکزی تفتیشی ایجنسی کو سخت نشانہ بنایا۔ مرکزی حکومت پر این ایس جی کا غلط استعمال کرنے کا الزام لگاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بنگال میں چاکلیٹ بم پھٹنے پر بھی ایس بی آئی، این آئی اے اور این ایس جی کو یہاں بھیجا جاتا ہے۔
ایسا لگتا ہے جیسے بنگال میں جنگ ہو رہی ہے
مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا، “ایسا لگتا ہے جیسے یہاں (بنگال) جنگ ہو رہی ہے۔ مرکز کا یک طرفہ رویہ ہے کیونکہ ریاستی پولیس کو بھی اطلاع نہیں ہے۔” جمعہ (26 اپریل) کو سی بی آئی نے سندیشکھلی میں سابق ٹی ایم سی لیڈر شاہجہان شیخ سے متعلق متعدد مقامات پر چھاپہ مارا، جس میں غیر ملکی ہتھیار اور گولہ بارود برآمد ہوا۔
‘کوئی نہیں جانتا کہ یہ سامان کہاں سے برآمد ہوا’
سندیشکھلی میں برآمد ہونے والے ہتھیاروں کے بارے میں ممتا بنرجی نے کہا، “کوئی نہیں جانتا کہ یہ اشیاء کہاں سے برآمد ہوئیں، شاید وہ یہ چیزیں اپنی گاڑی میں لے کر آئے ہوں گے اور برآمد شدہ ہتھیاروں کے طور پر پیش کیے گئے ہوں گے۔
شاہجہاں شیخ کے کئی مقامات پر کارروائی کی گئی۔
سی بی آئی نے سابق ٹی ایم سی لیڈر شاہجہان شیخ کے کئی مقامات پر چھاپے مارے تھے۔ عہدیداروں نے بتایا کہ یہ چھاپہ ترنمول کانگریس لیڈر شاہجہان شیخ کے حامیوں کے ذریعہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) ٹیم پر حملے کے واقعہ کے سلسلے میں مارا گیا۔ خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کی رپورٹ کے مطابق ایک افسر نے بتایا کہ ہمیں بھاری مقدار میں اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد ذخیرہ کرنے کی خفیہ اطلاع ملی تھی۔
بھارت ایکسپریس۔