Bharat Express

The Guardian quit Musk’s X : زہر پھیلا رہا ہے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس،برطانوی اخبار گارڈین نے ایکس استعمال نہ کرنے کا کیافیصلہ

دی گارڈین نے کہا کہیہ وہ چیز ہے جس پر ہم کچھ عرصے سے غور کر رہے ہیں، کیونکہ اکثر پریشان کن مواد کو فروغ دیا جاتا ہے۔ اس میں نسل پرستی بھی شامل ہے۔ امریکی صدارتی انتخابی مہم نے صرف یہ ظاہر کرنے کا کام کیا ہے کہ ہم ایک طویل عرصے سے کیا سوچ رہے ہیں۔

ٹیسلا اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس کے مالک ایلون مسک ان دنوں خبروں میں ہیں۔ تاہم ڈونلڈ ٹرمپ کے الیکشن جیتنے کے بعد اب ایکس پر جانب دار ہونے کا الزام لگایا جا رہا ہے۔ دریں اثناء برطانوی اخبار گارڈین نے ایکس استعمال نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ دی گارڈین نے ایکس کو زہریلا قرار دیا ہے۔یاد رہے کہ دی گارڈین کے ایکس پر 27 ملین سے زیادہ فالوورز ہیں۔ اب اس کا ہینڈل آرکائیو کر لیا گیا ہے۔دی گارڈین کے مطابق ایکس اب منفی ہو گیا ہے۔ گارڈین نے کہاکہ “ہم قارئین کو بتانا چاہتے تھے کہ اب ہم سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر گارڈین کے کوئی سرکاری آرٹیکل پوسٹ نہیں کریں گے۔ دی گارڈین کے ایکس پر 80 سے زیادہ اکاؤنٹس ہیں اور اس کے تقریباً 27 ملین فالورز ہیں۔

دی گارڈین نے کہا کہیہ وہ چیز ہے جس پر ہم کچھ عرصے سے غور کر رہے ہیں، کیونکہ اکثر پریشان کن مواد کو فروغ دیا جاتا ہے۔ اس میں نسل پرستی بھی شامل ہے۔ امریکی صدارتی انتخابی مہم نے صرف یہ ظاہر کرنے کا کام کیا ہے کہ ہم ایک طویل عرصے سے کیا سوچ رہے ہیں۔ ایکس ایک زہریلا میڈیا پلیٹ فارم ہے اور اس کے مالک ایلون مسک سیاسی رائے کو تشکیل دینے کے لیے اپنا اثر و رسوخ استعمال کرنے کے قابل ہیں۔

صحافیوں پر کوئی پابندی نہیں

دی گارڈین نے کہا کہ ایکس صارفین اب بھی ایکس پر اپنے مضامین شیئر کر سکیں گے اور ایکس پر پوسٹس کو کبھی کبھی اس کی لائیو رپورٹنگ کے حصے کے طور پر ایمبیڈ کیا جائے گا۔ دی گارڈین نے کہا کہ رپورٹرز بھی خبریں جمع کرنے کے مقاصد کے لیے ایکس کا استعمال جاری رکھ سکیں گے۔ اگرچہ گارڈین کے سرکاری اکاؤنٹس کو ایکس سے ہٹایا جا رہا ہے لیکن صحافیوں پر کوئی پابندی نہیں ہوگی۔

بھارت ایکسپریس۔