سنجے گاندھی اسپتال انتظامیہ نے لائسنس کی معطلی کے خلاف عدالت جانے کا فیصلہ کیا
Sanjay Gandhi Hospital: امیٹھی کے سنجے گاندھی اسپتال کی انتظامیہ نے علاج میں مبینہ غفلت کی وجہ سے ایک خاتون کی موت کے بعد اسپتال کے لائسنس کی معطلی کے خلاف عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
سنجے گاندھی اسپتال کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر (سی ای او) اودھیش شرما نے ہفتہ کو کہا کہ اسپتال انتظامیہ جلد ہی عدالت سے رجوع کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ’ہمیں یقین تھا کہ انتظامیہ اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے گی اور عوامی مفاد میں اسپتال کو دوبارہ کھولنے کی اجازت دی جائے گی۔لیکن اب ایسا لگتا ہے کہ اس کی امید ختم ہوگئی ہے۔اودھیش شرما نے کہا، صرف راستہ بچا ہے عدالت۔ ہم جلد ہی عدالت جائیں گے، جہاں سے ہسپتال اور امیٹھی کے لاکھوں لوگوں کو ضرور انصاف ملے گا۔ ہر ایک کا یہ عقیدہ ہے۔
سنجے گاندھی اسپتال دہلی میں واقع سنجے گاندھی میموریل ٹرسٹ چلاتا ہے۔ کانگریس کی سابق صدر سونیا گاندھی اس ٹرسٹ کی چیئرپرسن ہیں اور پارٹی لیڈر راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی واڈرا اس کے ممبر ہیں۔ اس اسپتال کا سنگ بنیاد آنجہانی سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی نے یکم ستمبر 1982 کو رکھا تھا اور آنجہانی سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی نے اسے 1986 میں امیٹھی کے لیے وقف کیا تھا۔
سنجے گاندھی اسپتال میں 350 بیڈ ہیں۔ اندرا گاندھی آئی اسپتال، اندرا گاندھی کالج آف نرسنگ اور اندرا گاندھی پیرا میڈیکل کالج بھی اس کے احاطے میں کام کرتے ہیں۔رام شاہ پور کی رہنے والی دیویا شکلا کو پتھری کے آپریشن کے لیے 14 ستمبر کو اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا اور ان کی موت کے بعد اسپتال تنازعات میں گھرا ہوا ہے۔
دیویا شکلا کے شوہر انوج شکلا کا الزام ہے کہ ان کی بیوی کو ضرورت سے زیادہ اینستھیزیا دئے جانے کی وجہ سے اس کی حالت بگڑ گئی اور بالآخر اس کی موت ہوگئی۔ اس معاملے میں ایف آئی آر بھی درج کی گئی ہے۔دیویا شکلا کی موت کے بعد محکمہ صحت نے اسپتال کی رجسٹریشن معطل کرکے اسے سیل کردیا ہے۔ اس کے بعد کانگریس نے ضلع مجسٹریٹ کو میمورنڈم بھی دیا۔
حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رکن پارلیمنٹ ورون گاندھی نے جمعہ کو ڈپٹی چیف منسٹر کو اسپتال کے لائسنس کی معطلی کے بارے میں ایک خط لکھا۔جس میں ان سے اس فیصلے پر نظر ثانی کرنے کی درخواست کی اور لائسنس کی معطلی کو “غیر منصفانہ اقدام” قرار دیا۔
ایک مقامی شہری نے بتایا کہ سنجے گاندھی اسپتال میں 400 سے زائد ملازمین کام کرتے ہیں اور اسپتال کا لائسنس معطل ہونے سے ان کا اور قریبی دکانوں کا کاروبار متاثر ہو رہا ہے۔منشی گنج کے تاجر لیڈر سندیپ دوبے نے کہا کہ اسپتال کی بندہونے سے منشی گنج میں 350 سے زیادہ تاجر اور 50 اسٹریٹ وینڈر متاثر ہورہے ہیں۔گوری گنج کے رہائشی انوپم پانڈے نے کہا کہ سنجے گاندھی اسپتال کے بند ہونے سے امیٹھی کے لوگوں میں کافی غصہ ہے اور مریضوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
بھارت ایکسپریس