Bharat Express

IPL 2023 Playoff Qualification Scenarios: پھر آمنے سامنے ہوں گے گمبھیر اور کوہلی! جانیں کیسے بنےگا یہ اتفاق

لکھنؤ پلے آف میں پہنچ چکی ہے اور آر سی بی اب بھی اس ریس میں برقرارہے۔ ایسے میں دونوں ٹیمیں ایک بار پھر آمنے سامنے ہو سکتی ہیں۔

لکھنؤ پلے آف میں پہنچ چکی ہے اور آر سی بی اب بھی اس ریس میں برقرارہے

آئی پی ایل 2023 میں اب تک 68 لیگ کھیلے جاچکے ہیں اور گجرات ٹائٹنس ، چنئی اور لکھنؤ پلے آف کے لیے کوالیفائی کر چکے ہیں۔ اب جنگ ہے نمبر چار کے لیے۔ جس کے لیے ممبئی انڈینز اور آر سی بی میں زبردست ٹکر ہے۔ جبکہ باقی ٹیموں کا سفر تقریباً ختم ہوچکا ہے۔ اس بیچ کریکیٹ فینز کے دماغ میں یہ خیال آرہا ہے کہ کیا رائل چیلنجرز بنگلورو اور لکھنؤ سپر جائنٹس اس سیزن میں دوبارہ آمنے سامنے ہو سکتے ہیں یا نہیں۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو ایک بار پھر ویراٹ کوہلی اور لکھنؤ کے مینٹر گوتم گمبھیر آمنے سامنے ہوں گے۔ لیکن اس کے لیے آر سی بی کا گجرات ٹائٹنز کے خلاف جیتنا بہت ضروری ہے۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ لکھنؤ سپر جائنٹس اور رائل چیلنجرز بنگلورو اس سیزن میں دو میچ کھیل چکی ہیں۔ دونوں ٹیموں نے 1-1 مقابلہ جیتا ہے۔ وہیں لکھنؤ پلے آف میں پہنچ گئی ہے اور آر سی بی اب بھی اس ریس میں برقرار ہے۔ ایسے میں دونوں ٹیمیں ایک بار پھر آمنے سامنے ہو سکتی ہیں۔

اگر دونوں ٹیمیں پلے آف میں جگہ بنانے میں کامیاب رہتی ہیں تو ایک بار پھر ان کے درمیان مقابلہ دیکھنے کو مل سکتا ہے۔ اس سیزن میں آر سی بی اور لکھنؤ کے درمیان کھیلے گئے دونوں مقابلوں میں آن اینڈ کے علاوہ آف فیلڈ میں بھی زبردست جنگ دیکھنے کو ملی ہے۔ آئیے جانتے ہیں کہ دونوں کے درمیان تیسرا میچ کیسے ہو سکتا ہے۔

پہلا ایلیمینیٹر میچ ایل ایس جی اور آر سی بی کے درمیان ہوگا

لکھنؤ کی ٹیم نے اپنے آخری لیگ میچ میں کولکتہ نائٹ رائیڈرز کو شکست دے کر 17 پوائنٹس کے ساتھ پلے آف کے لیے کوالیفائی کر لیا ہے۔ وہیں سی ایس کے نے بھی اپنے آخری میچ میں دہلی کیپٹلس کو ہراکر 17 پوائنٹس کے ساتھ پلے آف میں جگہ پکی کرچکی ہے۔ کیونکہ لکھنؤ کا نیٹ رن ریٹ سی ایس کے سے خراب ہے۔ ایسے میں لکھنؤ تیسرے اور سی ایس کے دوسرے نمبر پر ہے۔ دوسری جانب اگر آر سی بی اپنا آخری لیگ میچ میں جیت حاصل کرتی ہے، تو اس کے 16 پوائنٹس ہوجائیں گے۔

تاہم آر سی بی کو اپنا آخری میچ گجرات ٹائٹنز کے خلاف کھیلنا ہے۔ اگر آر سی بی یہاں جیت جاتی ہے، تو وہ پلے آف میں اپنی جگہ محفوظ کر سکتی ہے۔ حالانکہ اگر ممبئی اپنا آخری میچ ہار جاتی ہے تو یہ ممکن ہوگا۔ لیکن اگر ممبئی اپنے آخری میچ میں حیدرآباد کے خلاف جیت درج کرتی ہے، تو ایسے میں معاملہ نیٹ رن ریٹ میں پھنس سکتا ہے۔ لیکن وہاں بھی آر سی بی ممبئی سے آگے ہے۔ ان سب مساواتوں کو دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ لکھنؤ اور آر سی بی نمبر 3 اور نمبر 4 پر رہ کر ایلیمینیٹر میچ کھیل سکتی ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read