میڈیکل کی طالبہ کی لاش کمرے کے اندر پنکھے سے لٹکی ہوئی ملی، پولیس نے موبائل قبضے میں لے کر شروع کی کیس کی تفتیش
Kishan Bharwad Murder Case: سوشل میڈیا پر پیغامات پوسٹ کرتے یا پوسٹ کرتے وقت کافی سوچ سمجھ کرکام کریں اور اس کے علاوہ ضروری احتیاط برتی جائے تاکہ اس سے کسی کے مذہبی جذبات مجروح نہ ہوں۔ سوشل میڈیا کا غلط استعمال کرکے دیگر کمیونٹیز کے مذہبی جذبات کو بھڑکانے والوں کے خلاف پولیس سخت کارروائی کرے گی۔ ان کے خلاف مقدمہ درج کرکے قانونی کارروائی بھی کی جائے گی۔
سپریم کورٹ نے کشن بھارواڑ قتل کیس کے ملزم مولانا قمر غنی عثمانی کی درخواست ضمانت مسترد کردی۔ کشن بھارواڑ کو سوشل میڈیا پر ایک مخصوص مذہب کے خلاف تبصرے پوسٹ کرنے پر قتل کیا گیا تھا۔ اس کیس کے ملزم مولانا قمر غنی عثمانی نے سپریم کورٹ میں ضمانت کی درخواست دائر کی تھی۔ جسے سپریم کورٹ نے آج مسترد کرتے ہوئے ضمانت نہ دینے کے گجرات ہائی کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھا ہے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ دھندھوکا کےگجرات کے کشن بھارواڑ کو 25-1-2022 کو سوشل میڈیا پر اسلام کے بارے میں قابل اعتراض تبصرہ کرنے پر بے دردی سے قتل کر دیا گیا تھا۔ گجرات ہائی کورٹ نے ملزم مولانا قمر غنی عثمانی کے جرم کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے ضمانت دینے سے صاف انکار کر دیا تھا۔ اس دلخراش قتل کیس کے ملزم مولانا قمر غنی عثمانی نے پہلے سے طے شدہ ضمانت کی بنیاد پر ضمانت مانگی تھی اور کہا تھا کہ پولیس نے 90 دنوں میں تفتیش مکمل نہیں کی۔ اس لیے انہیں ضمانت دی جائے۔
عثمانی نے ہائی کورٹ کی جانب سے ضمانت دینے سے انکار کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی۔
25 جنوری کو احمد آباد کے دھندھوکا تعلقہ سے تعلق رکھنے والے 27 سالہ نوجوان کشن بھارواڑ کو ‘متنازع مذہبی سوشل میڈیا پوسٹ’ کے تنازعہ میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ قتل کا
الزام علاقے کے شبیر اور امتیاز نامی دو نوجوانوں پر ہے۔
-بھارت ایکسپریس