یوپی پولیس
یوپی: اتر پردیش کے بارہ بنکی ضلع سے ایک عجیب معاملہ سامنے آیا ہے۔ دراصل، نگر کوتوالی میں ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کی رہائش کے قریب واقع نرسنگ ہوم میں ایک خاتون نے بیٹی کو جنم دیا۔ موقع پر پہنچے حاملہ خاتون کے نانا نے تنازعہ کھڑا کر دیا، وہ بھی صرف اس لیے کہ خاتون کو اے سی کمرہ نہیں دیا گیا۔ خاتون کی سسرال کے لوگوں سے بھی شدید لڑائی ہوئی۔ بتایا گیا کہ خاتون کے سسر، ساس اور بہو سے لڑائی ہوئی تھی۔ متاثرہ کی شکایت پر ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔
کیا ہے سارا معاملہ؟
بتا دیں کہ بارہ بنکی نگر کوتوالی کے وکاس کالونی میں رہنے والے راہل کمار ولد رام کمار کی بیوی کی ڈیلیوری ہونی تھی۔ اس کے لیے سسر نے بہو کو قریبی نرسنگ ہوم میں داخل کرایا۔ جہاں شادی شدہ خاتون نے ایک بیٹی کو جنم دیا۔ بچی کی پیدائش آپریشن کے ذریعے ہوئی۔ زچہ کی حالت جاننے آئے مائیکے کے لوگ جب نرسنگ ہوم پہنچے تو ان کا پارا ساتویں آسمان پر تھا۔ دراصل زچہ کو جنرل وارڈ میں رکھا گیا تھا۔ زچہ کے والد انیل، بھائی انکت اور چچا دیویندر نے اچانک لڑائی شروع کر دی۔
یہ بھی پڑھیں: برج بھوشن سنگھ کے خلاف معاملے میں عدالت نے نابالغ پہلوان سے مانگا جواب، یکم اگست کو ہوگی سماعت
حاملہ خاتون کے سسر نے کیا کہا؟
بتا دیں کہ زچہ کے سسر راج کمار نے کہا کہ انیل نے شراب پی تھی۔ بیٹی کے لیے اے سی کمرہ بک نہ کرانے پر انہوں نے ہمیں گالیاں دینا شروع کر دیں۔ یہی نہیں انہوں نے میری بیوی اور بیٹی کے ساتھ بھی مارپیٹ کی۔ راجکمار کا مزید کہنا تھا کہ درد اٹھنے کے بعد ہم جلد بازی میں بہو کو اسپتال لے آئے۔ ڈاکٹروں نے کہا کہ آپریشن کرنا پڑے گا۔ آپریشن کے بعد بہو نے بچی کو جنم دیا۔ لیکن لڑکی کے نانا نے اے سی کمرہ نہ ملنے پر ہنگامہ کھڑا کردیا۔ متاثرہ کی شکایت کے بعد پولیس معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مدھیہ پردیش کے سدھی ضلع میں قبائلی نوجوان پر پیشاب کرنے والا ملزم گرفتار
بھارت ایکسپریس۔