Bharat Express

Yogi Adityanath

میڈیا ذرائع کے مطابق 10 گھنٹے طویل تفتیش کے دوران ضلعی انتظامیہ کو ملزمان کی تمام غیر قانونی تعمیرات کا پتہ چلا۔ جہاں اب بلڈوزر چلانے کی تیاری ہے۔ پولیس انتظامیہ کی کارروائی کا خوف اس قدر پھیل گیا ہے کہ فتح پور اور آس پاس کے چار گاؤں میں شرپسند اپنا گھر چھوڑ کر فرار ہو گئے ہیں۔

کانگریس کے ریاستی صدر نے درد ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے مؤ میں حمایت کی لیکن اتراکھنڈ میں ایس پی نے حمایت نہیں کی۔ یہ تکلیف دہ ہے، پھر بھی لوک سبھا انتخابات کے حوالے سے اعلیٰ قیادت فیصلہ کرے گی۔ تاہم ہم تمام سیٹوں پر تیاری کر رہے ہیں۔

ایک اور طالبہ سجاتا نے بتایا کہ پی ایم مودی نے مجھ سے پوچھا کہ آپ کو کون سا کھیل اور کھلاڑی پسند ہے؟ میں نے جواب دیا کہ مجھے بیڈمنٹن کھیلنا اور کھلاڑی سائنا نہوال پسند ہے۔

مرکزی وزیر قانون ارجن رام میگھوال کو لکھے گئے اپنے خط میں راجیشور سنگھ نے کہا، "حکومت کو یہ فیصلہ مذہبی کتاب کے تئیں لوگوں کے احترام کے پیش نظر لینا چاہئے

وزیر اعلی یوگی نے اٹل بہاری واجپائی کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ وہ کہتے تھے کہ آدمی نہ بڑا ہوتا ہے نہ چھوٹا، آدمی صرف آدمی ہوتا ہے، کارکن ہی قوم کا بڑا ہوتا ہے، وہ اپنی محنت اور پسینے سے قوم کی تعمیر میں مدد کرتا ہے

کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ بھائیوں اور بہنوں کے درمیان محبت، اعتماد اور پیار کا تہوار رکشا بندھن پر سب کو نیک خواہشات۔ رکشا بندھن کا منفرد تہوار ذات پات، مذہب اور عقیدے سے بالاتر ہو کر باہمی بھائی چارے اور ہم آہنگی کو فروغ دیتا ہے اور ہندوستانی معاشرے میں خواتین کی مساوات کو اجاگر کرتا ہے۔

مظفر نگر کے ایک اسکول میں مسلم بچے کی پٹائی کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد اس معاملے پر سیاست شروع ہوگئی ہے۔ اب پولیس نے اس معاملے پر ٹیچر کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی ہے

بس مسافروں کے لیے کمپنی ریلوے کے نیشنل ٹرین انکوائری سسٹم (NTES) ایپ کی طرز پر ایک ایپ بھی تیار کرے گی، جسے موبائل فون میں آسانی سے ڈاؤن لوڈ کیا جا سکے گا اور مسافر بسوں کی لوکیشن گھر بیٹھے معلوم کی جا سکے گی۔

ایس پی رکن پارلیمنٹ  ڈاکٹر ایس ٹی حسن نے کہا کہ وہاں نماز پچھلے 300 سالوں سے پڑھی جا رہی ہے۔ جس زمانے میں یہ سب کچھ ہوا اس وقت ملک پر مغل حکمرانوں کی حکومت تھی۔ ہم اپنے بھائیوں کے درمیان اس طرح دراڑ کیوں ڈال رہے ہیں؟ اس سے عوام کا نقصان ہوگا، ووٹ کی سیاست کرنے والوں کو ہی فائدہ ہوگا۔

فرانس میں 27 جون کو ایک لڑکے کی ہلاکت کے بعد سے فسادات پھوٹ پڑے ہیں۔ فرانس کی ٹریفک پولیس نے 17 سالہ ناہیل نامی لڑکے کو کار کے اندر گولی مار دی۔ یہ لڑکا افریقی نژاد تھا۔