اتر پردیش کی راجدھانی لکھنؤ کے پولیس کنٹرول روم میں موصول ہونے والی ایک کال نے ہلچل مچا دی ہے۔ کیونکہ اس فون کال میں ریاستی سربراہ یوگی آدتیہ ناتھ کو جان سے مارنے کی دھمکی دی گئی ہے۔ یہ کال پولیس کنٹرول روم کے سی یو جی نمبر پر آئی۔ جس کے بعد کنٹرول روم میں تعینات پولیس اہلکار نے فوری طور پر دھمکی آمیز نمبر کی شکایت درج کرائی۔ فی الحال پولیس معاملے کی جانچ میں مصروف ہے۔
آپ کو بتا دیں کہ سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ کو بم سے مارنے کی دھمکی دینے والے اس معاملے میں اب تک سینٹرل زون کے مہانگر کوتوالی میں سیکورٹی ہیڈ کوارٹر میں تعینات ہیڈ کانسٹیبل ادھم سنگھ کی شکایت پر مقدمہ درج کیا جاچکا ہے۔دھمکی دینے والے تک پہنچنے کی کوشش جاری ہے۔ معلومات کے مطابق دھمکی آمیز کال سی یو جی نمبر پر کی گئی تھی، جسے ہیڈ کانسٹیبل نے موصول کیا۔ فون کرنے والے نے کانسٹیبل کو بتایا کہ اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کو بم سے اڑا دیا جائے گا۔ جب چیف کانسٹیبل نے پوچھا کہ آپ کہاں سے بول رہے ہیں؟ تو فوراً کال منقطع ہو گئی۔کانسٹیبل نے فوری طور پر سینئر افسر انکو اس کال کی اطلاع دی، جس کے بعد کہرام مچ گیا۔ فی الحال سیکورٹی ہیڈ کوارٹر میں تعینات چیف کانسٹیبل کی شکایت پر مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ پولیس اور ایجنسیوں نے پورے معاملے کی جانچ شروع کر دی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ملزمان کی تلاش کے لیے چار ٹیمیں تعینات کر دی گئی ہیں۔ سرویلنس سیل کی مدد سے دھمکی دینے والے شخص کے موبائل فون کو ٹریس کیا جا رہا ہے۔ معاملے کو سنجیدگی سے لیا جا رہا ہے۔ سی ایم یوگی کو پہلے بھی دھمکیاں مل چکی ہیں۔ چیف کانسٹیبل ادھم سنگھ کی طرف سے دی گئی شکایت میں کہا گیا ہے کہ ہفتہ کی رات 10.08 بجے ان کے موبائل پر ایک کال موصول ہوئی۔ فون کرنے والے نے کہا کہ سی ایم یوگی کو بم سے اڑا دیا جائے گا۔ ادھم سنگھ نے فون کرنے والے کا نام پوچھا تو اس نے فون کاٹ دیا۔ جس کے بعد ادھم سنگھ نے فوری طور پر اعلیٰ حکام کو واقعہ کی اطلاع دی۔
بھارت ایکسپریس۔