Bharat Express

Weather Update

محکمہ موسمیات کے مطابق پیر 18 ستمبرکو دہلی-این سی آر میں دن بھر آسمان ابر آلود رہنے اور کئی علاقوں میں ہلکی سے درمیانی بارش کا امکان ہے۔

یوپی میں کئی مقامات پر موسلادھار بارش ہو رہی ہے، جس سے لوگوں کو گرمی سے راحت ملی ہے، وہیں موسلا دھار بارش نے بھی کئی مقامات پر تباہی مچا دی ہے۔ لکھنؤ، بارہ بنکی، مرادآباد میں موسلادھار بارش کے بعد مختلف مقامات پر پانی جمع ہونے کی صورتحال پیدا ہوگئی۔

اتر پردیش کی راجدھانی لکھنؤ میں مسلسل بارش کی وجہ سے لوگوں کو کچھ علاقوں میں پانی جمع ہونے کی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ اسکولوں کو پیر کو بند کرنا پڑا۔ فی الحال ضلع انتظامیہ کے حکم کے مطابق لکھنؤ میں آج اسکول کھلے رہیں گے۔

محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کی ہے کہ آئندہ تین روز تک بارش کا سلسلہ جاری رہ سکتا ہے۔ اس دوران کئی مقامات پر موسلادھار بارش سے موسم خوشگوار ہونے کا امکان ہے۔

محکمہ موسمیات نے ملک کے مختلف حصوں میں بارش کا عندیہ دیا ہے۔ تریپورہ، مغربی بنگال، اڈیشہ، مشرقی اتر پردیش، مشرقی راجستھان، مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ، وسطی مہاراشٹر کے کچھ حصوں میں موسلادھار بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

ہماچل پردیش اور اتراکھنڈ میں بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ نے بڑی تباہی مچائی ہے۔ ان دونوں ریاستوں میں جون کے مہینے سے اب تک 230 سے ​​زیادہ لوگ جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ یہی نہیں، ان دونوں ریاستوں میں اس ہفتے 84 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔ پنجاب میں سیلاب اور بارشوں سے چار افراد کی جان جا چکی ہے۔

مانسون مغربی اترپردیش میں سرگرم ہے۔ جب کہ مشرقی زون میں یہ معمول کے مطابق ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مشرقی زون میں چند مقامات پر جب کہ مغربی زون میں کئی مقامات پر گرج چمک کے ساتھ بارش ہوئی۔

بارش کی وجہ سے آج درجہ حرارت میں تبدیلی آئی ہے۔ آج ہفتہ کو زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 33 ڈگری آس پاس رہنے کی امید ہے ۔ اس کے ساتھ ہی کم سے کم درجہ حرارت 26 ڈگری تک جا سکتا ہے۔

  گزشتہ 15 سالوں میں دوسری بار جولائی میں اتنی زیادہ بارش ہوئی ہے۔ تاہم اب ہلکی بارش کا امکان ہے۔ اس مہینے میں اب تک 384.6 ملی میٹر بارش ہو چکی ہے۔ پچھلے 15 سالوں میں اس سے زیادہ بارش صرف جولائی میں ہوئی ہے۔ جولائی 2021 میں 507.1 ملی میٹر بارش ہوئی تھی۔

دہلی سے متصل نوئیڈا میں بدھ کی صبح موسلا دھار بارش ہو رہی ہے۔ لوگوں کوامس بھری  گرمی سے راحت تو ملی۔  بارش کے باعث جگہ جگہ  سڑکوں پر پانی بھرا ہوا ہے۔ جس کی وجہ سے ٹریفک جام کے مناظر ہر طرف دیکھائی دے رہے ہیں۔