Bharat Express

Uttar Pradesh

الہ آباد ہائی کورٹ نے یوپی حکومت کی طرف سے شہری بلدیاتی انتخابات میں او بی سی کے ریزرویشن کے لیے 5 دسمبر کو جاری کردہ نوٹیفکیشن کو رد کر دیا ہے۔ SC/ST کے علاوہ دیگر سیٹوں کو عام سمجھا جائے گا۔

سیتاپور میں بدھ کو یہ واقعہ ریوسہ تمبور روڈ پر واقع ریوسہ علاقے کے کھروا خوالیا کے درمیان میں پیش آیا۔ تاہم گزشتہ کچھ دنوں میں گھنی دھند کی وجہ سے سڑک حادثات کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

یوپی کی 60% سے زیادہ آبادی کام کرنے کی عمر کی ہے۔ اس ریاست کے نوجوانوں کی صلاحیتیں بہت مضبوط ہیں۔ وہ اسٹارٹ اپ سیکٹر میں بہت کچھ کرسکتے ہیں اور اسٹارٹ اپ ہی مستقبل ہے۔

پہلے ہی دن بلدیاتی انتخابات کے نوٹیفکیشن کے اجراء پر منگل تک روک لگا دی گئی۔ منگل کو دوسرے روز ہونے والی سماعت میں انتخابات کی تاریخوں کے اعلان پر بدھ تک روک لگا دی گئی۔ بدھ کو عدالت میں سماعت ہوئی تو الیکشن کی تاریخوں کے اعلان پر 20 دسمبر تک پابندی لگانے کا حکم جاری کر دیا گیا ہے۔

اپنا دل ایسی جگہ سے الیکشن لڑنا چاہتی ہے جہاں اس کے ایم ایل اے اور ایم پی ہیں۔ جہاں اس کا اپنا ماس بیس ہوگا۔ پارٹی کے حکمت عملی سازوں کے مطابق پارٹی پریاگ راج، چترکوٹ، مرزا پور، پرتاپ گڑھ، فرخ آباد، جونپور، پرتاپ گڑھ جیسے علاقوں سے الیکشن لڑنے کا ذہن بنا رہی ہے۔

جے پی نڈا اور یوگی آدتیہ ناتھ کے علاوہ، مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ، مرکزی وزیر دفاع راجناتھ سنگھ اور پارٹی کی قومی تنظیم کے جنرل سکریٹری بی ایل سنتوش بھی اتر پردیش سے متعلق پارٹی لیڈروں کی اس اعلیٰ سطحی میٹنگ میں موجود ہیں۔

ایس پی کی نو منتخب رکن اسمبلی اور اکھلیش یادو کی بیوی ڈمپل یادو پیر کو دہلی آئیں گی۔ ڈمپل یادو کے ساتھ اکھلیش یادو بھی دہلی آ سکتے ہیں۔ دوسری طرف ڈمپل یادو پیر کو ہی لوک سبھا کی رکن پارلیمنٹ کے طور پر حلف لیں گی۔ اس دوران اکھلیش یادو بھی موجود رہیں گے۔

 بی جے پی ایم ایل اے راجیشور سنگھ 12 دسمبر 2022 بروز پیر صبح 10 بجے بجنور کے علی نگر خورد میں واقع پرائمری اسکول سے اس کی شروعات کریں گے جو لکھنؤ کے سروجنی نگر علاقے کے تحت آتا ہے۔

یہ ٹیکنالوجی فی الحال گجرات میں کام کر رہی ہے۔ اس سے پہلے، یوپی کے محکمہ تعلیم نے ملازمین کی حاضری کو نشان زد کرنے اور ان کی تنخواہوں کی ادائیگی کے لیے ایک 'سیلفی' اسکیم شروع کی تھی۔

اتر پردیش میں نئی حکومت کے قیام کو آٹھ ماہ مکمل ہو چکے ہیں۔ ایسے میں اس طرف بھی توجہ دی جارہی ہے کہ ان 8 ماہ میں کن وزارتوں اور وزراء نے عوام کی توقعات کا ساتھ دیا ہے۔