مہاشیواراتری پر شیو مندر میں ڈی جے کو لے کر خونی تصادم، لڑکیوں سمیت ایک درجن سے زائد افراد زخمی
UP News: مہاشیوراتری کے موقع پر ہاتھرس کے ایک شیو مندر میں ڈی جے کو لے کر خونی تصادم کی خبر ہے۔ اس جھگڑے میں نوجوان خواتین سمیت ایک درجن سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ سبھی کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ پولیس کی بھاری نفری موقع پر تعینات کر دی گئی ہے۔ دوسری جانب کانوڑ کو لے جانے والے نوجوانوں کے ساتھ پیدل چلنے والی لڑکیوں نے بھی دوسرے گائوں کے لوگوں پر چھیڑ چھاڑ کا الزام لگایا ہے۔
معلومات کے مطابق ہاتھرس کے سورت پور گاؤں کے قریب واقع شیو مندر کے باہر ڈی جے بج رہا تھا۔ اسی دوران دوسرے گاؤں سے نوجوان کانوڑ لے کر کچھ لڑکیوں کے ساتھ پہنچے اوربجتے ہوئے ڈی جے پر ناچنے لگے۔ اسی دوران کسی دوسرے گاؤں کے نوجوان آ گئے اور اس کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے مبینہ طور پر لڑکیوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ شروع کردی۔ جس کی وجہ سے دونوں طرف سے لاٹھی ڈنڈے شروع ہو گئے۔ جس پر نوجوان خواتین سمیت ایک درجن سے زائد افراد زخمی ہوگئے۔
اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچی اور تمام زخمیوں کو ضلع اسپتال میں داخل کرایا۔ پولیس واقعہ کو لے کر انتہائی سنجیدہ ہے، ملزمان کی گرفتاری کے لیے مشتبہ مقامات پر چھاپے مار رہی ہے۔ دوسری جانب لڑکیوں کا الزام ہے کہ ان کے ساتھ بدفعلی کی گئی اور ملزمان فرار ہوگئے۔ حالانکہ پولیس کا دعویٰ ہے کہ اب مندر میں پوجا-پاٹھ خوش اسلوبی سے کی جارہی ہے۔
امبیڈکر نگر میں بھی کشیدگی
اسی طرح یوپی کے امبیڈکر نگر ضلع سے بھی ایک خبر سامنے آرہی ہے۔ مہاشیواراتری پر جلابھیشیک کو لے کر ایک مندر میں کشیدگی پیدا ہوگئی ہے۔ اس کے پیش نظر پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ چندر کرن اپادھیائے کے نام سے کھتونی ہے اور یہ شیو مندر ان کے ذاتی گھر میں بنایا گیا ہے۔ مہاشیو راتری کے موقع پر جب کچھ لوگ جل چڑھانے پہنچے تو عمارت کے مالک نے انکار کر دیا۔ اس حوالے سے تنازعہ بڑھ گیا۔ اس کے بعد مندر میں پولیس تعینات کر دی گئی۔ معاملہ امبیڈکر نگر کے سمن پور تھانہ علاقہ کا بتایا جا رہا ہے۔
-بھارت ایکسپریس