Bharat Express

TMC

امت مالویہ نے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی پر سوالات اٹھائے تھے اور کہا تھا کہ مغربی بنگال میں بڑھتا ہوا سیاسی تشدد تشویشناک ہے۔ انہوں نے الزام لگایا تھا کہ کوچ بہار ضلع میں بی جے پی پارٹی کی ایک خاتون کارکن کو چھین کر مارا پیٹا گیا۔

ممتا بنرجی کے بھتیجے اور ٹی ایم سی ایم پی ابھیشیک بنرجی نے کے سریش کی امیدواری پر چونکا دینے والا بیان دیا تھا۔ انہوں  نے کہا تھا، ہم سے کسی نے رابطہ نہیں کیا۔

تینوں فوجداری قوانین یکم جولائی سے نافذ ہونے والے ہیں۔ ٹی ایم سی سربراہ ممتا بنرجی کا خط ایسے وقت آیا ہے جب 18ویں لوک سبھا کا پہلا اجلاس 24 جون سے شروع ہونے والا ہے۔

اس معاملے کے بارے میں وجے پوار نے کہا، "مجھے یوسف پٹھان سے کوئی مسئلہ نہیں ہے، لیکن وی ایم سی ٹی پی 22 کے تحت تندالجا علاقے میں ایک رہائشی پلاٹ کا مالک ہے۔ یوسف پٹھان نے 2012 میں اس پلاٹ کا مطالبہ کیا تھا کیونکہ یہ پلاٹ ان کے گھر کے پاس ہے۔

مرکز میں مسلسل تیسری بار حکومت بنانے کے بعد بھی بی جے پی کی پریشانیاں کم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہیں۔ اب خبر ہے کہ بی جے پی کے تین اراکین پارلیمنٹ پارٹی چھوڑ سکتے ہیں۔ واضح رہے کہ اس الیکشن میں بی جے پی نے 240 سیٹیں جیتی تھیں۔

ممتا بنرجی نے دعویٰ کیا، ’’بی جے پی کے بہت سے لیڈر چند دنوں میں پارٹی چھوڑ سکتے ہیں۔‘‘ بی جے پی کے کئی لیڈربہت پریشان اور ناراض ہیں۔ یہ حکومت زیادہ دیر نہیں چلے گی۔

2019 کے لوک سبھا انتخابات میں بھی ترنمول کانگریس کے ووٹوں کا شیئر 4.64 فیصد بڑھ گیا تھا، حالانکہ اس سال بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے 18 سیٹیں جیتی تھیں اور اس کے ووٹوں کے حصہ میں 22.2 فیصد کا زبردست اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا۔

جادو پور مغربی بنگال کی سب سے ہائی پروفائل لوک سبھا سیٹوں میں سے ایک ہے۔ سابق لوک سبھا اسپیکر سومناتھ چٹرجی اور سابق وزیر داخلہ اندرجیت گپتا جیسے مضبوط بائیں بازو کے رہنما اس سیٹ سے رکن پارلیمنٹ رہے ہیں۔

پی ایم مودی نے کہا، ’’آپ کو یاد ہوگا، ملک کے کروڑوں غریب لوگ زندگی کی بنیادی سہولتوں سے محروم تھے۔ ہندوستان جیسے ملک میں فاقہ کشی کی خبریں عام تھیں۔ کروڑوں لوگوں کے سروں پر چھت نہیں تھی۔

اس بات چیت میں وزیر اعظم نریندر مودی نے اڑیشہ اسمبلی انتخابات کو لے کر ایک بڑی بات بھی کہی۔ انہوں نے کہا، "اڑیشہ کی تقدیر بدلنے والی ہے، حکومت بدل رہی ہے۔